منیر الحق
1979کی بات ہے کہ جب سرینا ولیمز کے والد رچرڈ ولیم ٹی وی پر ایک ٹینس میچ دیکھ رہے تھے، میچ ختم ہوا تو رومانیہ کی خاتون کھلاڑی کو چالیس ہزار ڈالرز کی انعامی رقم ملی جو اس وقت یہ رقم ان کی سالانہ آمدنی سے بھی زائد تھی۔ اس بات کے2 سال بعد سریناولیمز کی پیدائش ہوئی اور اس سے سوا سال پہلے ان کی بہن وینس ولیمز پیدا ہوئی تھیں۔
سرینا اوروینس کو فلوریڈا کے ایک کوچ رک میکی نے کوچنگ دینا شروع کی جس وقت دونوں بہنوں کی عمر9 اور 10 سال کی تھی اسی وقت ان کے کوچ نے ان کی صلاحیتوں کو دیکھ کر کہہ دیا تھا کہ دونوں بہنیں ٹینس کی دنیا میں بہت آگے جائیں گی، یہ بات بالکل درست ثابت ہوئی جب دونوں بہنوں نے دنیائے ٹینس میں راج کرنا شروع کردیا۔
کئی بڑے ٹورنامنٹس کے فائنل میں دونوں بہنیں مدمقابل آتی تھیں بڑی بہن وینس ولیمز تو اپنے کیریئر میں صرف 7 گرینڈ سلم ٹائٹل جیت سکیں مگر ان کی چھوٹی بہن نے جدید دور کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے 23 گرینڈسلم ٹائٹل جیت کر ایک نیا ریکارڈ بنادیا وہ اپنے پورے عالمی مقابلوں میں حریف کے لئے خوف کی علامت بنی رہیں۔
17 سال کی عمر میں سرینا ولیمز نے 1999 میں یو ایس اوپن جیت کر اپنا پہلا گرینڈسلم ٹائٹل جیتا تھا اور اس کے بعد تو ان کی کامیابیوں کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوا کہ جو 2017 تک جاری رہا۔ یعنی 18 سال کے عرصے میں انہوں نے 23 گرینڈسلم ٹائٹل جیت کر سب کو پیچھے چھوڑ دیا اور جرمنی کی مشہور خاتون کھلاڑی اسٹیفی گراف کے 22 ٹائٹل کے ریکارڈ کو بھی بریک کردیا۔ 27 سال پروفیشنل ٹینس کھیلنے کے بعد پچھلے ماہ یو ایس اوپن میں شکست کے بعد انہوں نے کیریئر کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے،اچھی کارکردگی اور کامیابیوں سے اپنا نام ٹینس کی تاریخ کی عظٰیم کھلاڑیوں میں درج کرانے میں کامیاب ہوچکی ہیں۔
سریناولیمز کہ جواب 40 سال کی ہوچکی ہیں اپنی ریٹائرمنٹ پر کہاکہ ایک وقت آتا ہے کہ جب آپ کو اپنی ڈائریکشن بدلنا ہوتی ہیں، شاید یہ مشکل وقت آگیا ہے کہ جب آپ اپنی سب سے زیادہ پسندیدہ چیز کوچھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں ، سرینا نے 5 سال پہلے ہی 23 گرینڈ سلم ٹورنامنٹ جیت لیے تھے اس وقت یہ کہاجارہا تھا کہ وہ ٹینس کی تاریخ کی ایک دور عظیم کھلاڑی امریکا کی مارگریٹ استمھ کورٹ کے 24 ٹائیلز کے ریکارڈ کو توڑ دیں گی، لیکن اپنی تمام ترکوششوں کے باوجود اور کئی مرتبہ فائنل میں پہنچنے کے باوجود سریناولیمز اپنی کامیابیوں کی تعداد کو 24 تک نہیں پہنچاسکیں۔
سریناولیمز 2002 میں پہلی مرتبہ ورلڈ نمبر ون بنی تھیں اور 15 سال بعد یعنی2017 میں بھی انہیں ورلڈ نمبر ون رہنے کا اعزاز حاصل تھا۔ سریناولیمز نے 4 مرتبہ اولمپکس میں بھی گولڈ میڈل جیتا ہے۔ 2012 کے لندن اولمپکس میں سنگلز اور 2000۔ 2008اور 2012 میں اپنی بہن وینس ولیمز کے ساتھ ڈبلز میں گولڈمیڈل حاصل کیا۔ سرینا ولیمز نے اپنے کیریئر میں7 مرتبہ آسٹریلین اوپن 3 مرتبہ فرنچ اوپن،7 مرتبہ ومیلڈن اور 6 مرتبہ یوا یس اوپن جیتا ہے۔2017 میں سریناولیمز کی بیٹی کی پیدائش ہوئی کہ جسے پیارسے اولمپیاکہاجاتا ہے۔
سریناولیمز کو 319 ہفتے ورلڈنمبرون رہنے کا اعزاز بھی رہا ہے کہ جس میں 186 ہفتے ایسے تھے کہ جس میں وہ لگاتار ورلڈ نمبرون کی پوزیشن پر فائزر رہیں اور 5 مرتبہ انہوں نے سیزن کا اختتام ورلڈ نمبرون کی حیثیت سے کیا ہے۔ سریناولیمز نے ٹینس کی دنیا میں جو چاہا انہیں ملا مگر اس کے لیے انہوں نے انتھک محنت کی ٹینس کی دنیا میں جب بھی عظیم کھلاڑیوں کاذکر ہوگا سریناولیمز کا نام سرفہرست نظرآئے گا۔