• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جارحانہ امریکی مالیاتی پالیسی ترقی پذیر ملکوں میں معیشت کی کمر توڑ دیگی

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی وزیر خزانہ جینیٹ یالین کے مشیر برینٹ نیمن نے چین پر زور دیا کہ وہ کمزور ممالک کیلئے قرضوں سے متعلق مربوط ریلیف کے اقدامات میں حصہ لے تاکہ خودمختار قرضوں کے بحران سے بچا جا سکے۔ چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، برینٹ نیمن کے اس بیان کا مقصد غیر ذمہ دارانہ امریکی پالیسیوں اور ڈالر کی جان بوجھ کر پیدا کی جانے والی اجارہ داری کی وجہ سے ترقی پذیر ملکوں میں قرضوں کی واپسی کے حوالے سے جو بحران پیدا ہوا ہے اس کی ذمہ داری دوسرے ملکوں پر عائد کی جا سکے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برینٹ نیمن کا بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکا کے مرکزی بینک نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے شرح سود میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ لگتا نہیں کہ برینٹ نیمن کو اس اقدام کی سنگینی کا اندازہ نہیں ہوگا لیکن اس کے باوجود عادتاً الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکا کا رویہ غیر پیشہ ورانہ، غیر ذمہ دارانہ اور غیر منطقی ہے۔ جس وقت کئی مغربی سیاست دان اور میڈیا ادارے قرضوں کے حوالے سے پیدا ہونے والے بحران کا ذمہ دار چین کو قرار دیتے ہیں، لیکن تاریخ اور حالات کو گہری نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ جن ترقی پذیر ملکوں میں قرضوں کی واپسی کے حوالے سے جو مسائل پیدا اور حالات بدتر ہوئے ہیں ان کا خالق خود امریکا ہی ہے۔ 1980ء کی دہائی سے دیکھیں تو امریکا کی ڈالر کی قدر کو مضبوط و مستحکم رکھنے اور توسیعی پسندانہ اور جارحانہ مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے ہی بحران پیدا ہوئے ہیں اور اس صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے لاطینی امریکی ملکوں اور ایشیائی ملکوں کے مالیاتی بحران کو تحقیقی ماڈل کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ اور حالیہ بحران بھی ماضی سے مختلف نہیں۔ اس بات کا خلاصہ یہ ہے کہ امریکا ڈالر کی بالادستی کو یقینی بنانے اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کی قیمت دنیا سے لے رہا ہے۔ مہنگائی پر قابو پانے کے نام پر امریکا کے مرکزی بینک کی جانب سے ڈالر کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور شرح سود میں بدستور اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہ پالیسی اختیار کرنے کی وجہ ’’خوشحالی‘‘ کو قائم رکھنے کیلئے امریکا کا لامحدود ڈالر چھاپنے کا اندھا ایجنڈا ہی زبردست مہنگائی کی صورت میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ کورونا کی وبا کے بعد کئی ترقی پذیر ملکوں میں معیشت پہلے ہی زوال کا شکار ہے اور یہ ملک معاشی دبائو کا سامنا کر رہے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید