آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کا سرینڈر کرنے کے لیے آج احتساب عدالت میں پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔
اسحاق ڈار نے آج سرینڈر کرنے کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہونا تھا تاہم احتساب عدالت نمبر 1 کے جج محمد بشیر آج چھٹی پر ہیں اس لیے وہ اب پیش نہیں ہوں گے۔
اسحاق ڈار کے سرینڈر کرنے کے سلسلے میں وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ دیگر ن لیگی رہنماؤں کے ہمراہ آج صبح عدالت پہنچے۔
وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے جج کے چھٹی پر ہونے کا پتہ چلنے کے بعد آئی جی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب جب آئیں گے تو ہم بھی اسی روز آ جائیں گے۔
اس موقع پر صحافی نے وزیرِ داخلہ سے سوال کیا کہ آج آپ میڈیا سے گفتگو نہیں کریں گے؟
رانا ثناء اللّٰہ نے جواب دیا کہ آج احتساب عدالت کے جج ہی چھٹی پر ہیں تو کیا گفتگو کریں؟
اس کے بعد وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنما احتساب عدالت سے واپس چلے گئے۔
واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار آج سرینڈر کرنے والے تھے، اس سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے اطراف سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس جانے والے راستے کو خار دار تار لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری 7 اکتوبر تک معطل کر رکھے ہیں۔
عدالت نے تحریری حکم میں کہا تھا کہ ملزم اسحاق ڈار خود عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں تو انہیں ایک موقع دیا جانا ضروری ہے۔
عدالت نے تحریری آرڈر میں لکھا کہ اسحاق ڈار کے وارنٹس ان کی عدالت میں حاضری یقینی بنانے کے لیے ہی تھے۔
واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف 8 ستمبر 2017ء کو آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کیا تھا۔
احتساب عدالت نے 27 ستمبر 2017ء کو اسحاق ڈار پر فردِ جرم عائد کی تھی۔
11 دسمبر 2017ء کو اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔