سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سی سی پی او لاہور سے ملاقات کی ہے جس کے دوران انہوں نے غلام محمود ڈوگر کو تبادلے کے باوجود کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان نے بدھ کو سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو ایوانِ وزیرِ اعلیٰ میں بلایا، جہاں ان دونوں کی ملاقات 45 منٹ تک جاری رہی، اس ملاقات میں چند سینئر وزراء بھی شریک تھے۔
عمران خان نے سی سی پی او لاہور کو گرین ٹاؤن میں درج مقدمے پر شاباش دی، نامزد ملزمان کی گرفتاری اور منحرف نو منتخب ایم پی اے اسد کھوکھر کے خلاف کارروائی پر بھی گفتگو ہوئی۔
ایک وزیر نے بتایا ہے کہ اسد کھوکھر کی گرفتاری کی تیاری تھی لیکن وہ ملک سے باہر چلے گئے، ملاقات 45 منٹ تک جاری رہی۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی، ملاقات میں علیم خان پر مقدمے اور گرفتاری پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
عمران خان نے اس موقع پر سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو تبادلے کے باوجود کام جاری رکھنے کی ہدایت کی، شاباش دی اور کہا کہ جب تک چاہیں گے آپ سے کام لیں گے۔
دوسری جانب سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کے دوران عمران خان سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ روٹین کی ملاقات تھی، جس کے دوران گپ شپ کے علاوہ سالگرہ کی مبارک باد دی۔
اُدھر ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق نے سی سی پی او لاہور کو ریلیو کرنے کے لیے مراسلہ بھیج دیا، جبکہ پنجاب نے ایک بار پھر سی سی پی او لاہور کو ریلیو کرنے سے انکار کر دیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق کا کہنا ہے کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کے خلاف بعض شکایات پر انکوائری کرنی ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاق سے کہا ہے کہ سی سی پی او لاہور کے خلاف شکایت بھیج دیں، ہم انکوائری کر لیں گے۔