پشاور(گلزارمحمد خان \سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے بعد صوبائی اسمبلی کے ممبران نے بھی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو پارٹی کو نقصان پہنچانے اور تبدیلی کی راہ میں رکاؤٹ قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے6ایم پی ایز نے ناراض(نظریاتی) ایم این ایز کیساتھ رابطہ کرکے محاذ میں شمولیت اور مکمل تعاون کا یقین دلادیا ہے جبکہ عمران خان نے پارٹی ایم این ایز کی جانب سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک پر کرپشن سمیت سنگین الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے7دنوں میں تمام اختلافات اور شکایات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے پارٹی کے اندرونی معاملات کی میڈیا پر تشہیر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے، نظریاتی ایم این ایز کے بعد خیبر پختونخوا کےنظریاتی اراکین نے بھی وزیر اعلیٰ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز خٹک نے صوبہ میں اپنی بادشاہت قائم کی ہے، صوبہ میںتبدیلی کا ایجنڈا پس پشت ڈال کر روایتی سیاست کی جارہی ہے، وزیر اعلیٰ اپنی کرسی بچانے کیلئے اپوزیشن کے ایم پی ایز کو نواز رہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے ممبران اسمبلی کیساتھ امتیازی سلوک جاری ہے،2013ءمیں تبدیلی کی ہوا چلی اور عمران خان کی شخصیت کی وجہ سے عوام نے ووٹ دئیے لیکن ہر مرتبہ تبدیلی کی ہوا نہیں چلے گی ،2018ءکے انتخابات میں صوبہ کے عوام ہماری کارکردگی کا جائزہ لیکرووٹ دیں گے لیکن اگر صوبائی حکومت کی کارکردگی ایسی رہی تو 2018ء کے انتخابات میں تحریک انصاف کا تو صفایا ہوجائیگا۔ پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران پانچ اراکین قومی اسمبلی نے پارٹی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے پارٹی فیصلوں کے برعکس قومی اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کا اعلان کیا تھا ان چاروں ایم این ایز کے اختلافات ابھی ختم نہیں ہوتے تھے کہ تحریک انصاف کے مزید5اراکین نے اپنی ہی پارٹی کے وزیر اعلیٰ کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے ، ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والے جنید اکبر خان، ہنگو سے صاحب زمان، لکی مروت سے امیر اللہ مروت ، پشاور سے ساجد نواز اور ڈیرہ اسماعیل خان سے داور کنڈی نے عمران خان کے سامنے شکایات کے انبار لگاتے ہوئے انہیں وزیر اعلیٰ کیخلاف تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، گزشتہ روز خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے6اراکین نے ناراض نظریاتی ایم این ایز کے ساتھ رابطہ کرکے انہیں محاذ میں شمولیت اور اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلادیا ہے ، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے27لکی مروت سے تحریک انصاف کے ایم این اےکرنل ریٹائرڈ امیر اللہ مروت نے 6ایم پی ایز کے رابطوں اورمحاذ میں شمولیت کی تصدیق کرتے ہوئے ’’ جنگ ‘‘ کو بتایا کہ تحریک انصاف کے متعلقہ ایم پی ایز وزیر اعلیٰ کے غیر منصفانہ رویہ کی وجہ سے بجٹ میں حکومت کو ووٹ نہ دینے پر بھی سوچ رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ صوبہ میں کرپشن کا بازار گرم ہے، وزیر اعلیٰ اپنی کرسی بچانے کیلئے فنڈز کا بے دریغ استعمال کررہے ہیں، تحریک انصاف کے منشور کے مطابق اداروں کو ٹھیک کرنے کی بجائے روایتی سیاست کی جارہی ہے، اس تمام صورت حال پر ایم این ایز کے ساتھ تحریک انصاف کے ایم پی ایز کو بھی شدید تحفظات ہیں، انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف نے ہمیں غلط چیز پر خاموش نہ رہنے کا شعور دیا ہےاور یہ عمران خان کی شخصیت اور تربیت ہے کہ ہم آواز اٹھا رہے ہیں ایسی جرات کسی اور پارٹی کے ممبران میں نہیں، نواز شریف نے چوری کی لیکن مسلم لیگ ن کے سینکڑوں ایم این ایز میں کسی ایک میں یہ جرات نہیں کہ وہ حساب دینے کا مطالبہ کریں اگر ہم نے بھی مصلحت سے کام لیا تو ملک تباہ ہوجائےگا، اداروں کو ٹھیک کرنے کیلئے قومی سوچ کی ضرورت ہے، انقلاب لانے کےلئے انقلابی شخصیت کی ضرورت ہےعمران خان انقلابی شخصیت ہیں لیکن انہوں نے خیبر پختونخوا میں جن لوگوں کو مقرر کیا ہے وہ مسائل حل کرنے کے اہل نہیں، انہوں نے کہاکہ پرویز خٹک کیساتھ ان کی کوئی ذاتی دشمنی نہیں لیکن اگر حالت یہ ہوکہ پشاور ،نوشہرہ، مردان اور صوابی تو ترقی کریں اور تورغر، کوہستان اور ہنگو میں آج بھی جانور اور انسان ایک ساتھ پانی پیتے ہو تو یہ کہاں کا انصاف اور کون سی تبدیلی ہے؟ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ایم این ایز کے تحفظات کا نوٹس لے لیا ہے امید ہے پارٹی کا مسئلہ پارٹی کے اندر ہی حل کرلیا جائیگا اس وقت تک ہم پارٹی منشور پر عمل درآمد کیلئے عوامی آگہی مہم چلاتے رہیں گے۔ این اے 35ملاکنڈ سے تحریک انصاف کے ایم این اے جنید اکبر نے ’’ جنگ‘‘ کو بتایاکہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے اپنے اراکین شدید تحفظات کا اظہار کررہے ہیں جبکہ بعض ممبران نے تو بجٹ کے دوران حکومت کو ووٹ دینے پر بھی سوچنے کا فیصلہ کیا ہے۔