وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ جمہوری عمل یہ ہے کہ ووٹ سے تبدیلی آئے، مشروط مذاکرات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ہم نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو قانون کی خلاف ورزی ہو، کسی کو اسلحہ لے کر چلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار کے صدر مسلح لوگوں کے ساتھ الیکشن کے علاقوں میں گھوم رہے ہیں، الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کو دیکھنا چاہیے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ میں کسی سے ملنے یا غمی خوشی کے لیے گیا ہوں تو اسے الیکشن مہم نہیں کہا جاسکتا، کسی جگہ پر بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر فیڈرل ایجنسی سمیت سب کو عمل کرنا چاہیے، ضمنی الیکشن میں عوام کا فیصلہ تسلیم کیا جانا چاہیے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اب تک دو مقامات پر معمولی واقعات ہوئے ہیں، جتھہ کلچر کو ہر قیمت پر روکیں گے، مجھے بتایا گیا ہے ٹرن آؤٹ 20 سے 25 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنر ل الیکشن کا جو فیصلہ ہوگا وہ بھی سب کو ماننا چاہیے، مسلح جتھوں کے ذریعے حکومت کی تبدیلی نہیں ہو سکتی، 25 مئی کی پالیسی کو 10 سے ضرب دے کر انفورس کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس طرح ایک مرتبہ یہ کریں گے تو دوسرے مرتبہ کوئی اور کرے گا، جمہوری عمل یہ ہے ووٹ سے تبدیلی آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے ساری زندگی ایسی سیاست نہیں کی، لگتا ہے وزیراعلیٰ پنجاب کے اندر عمران خان جن بن کر گھس گئے ہیں۔
اپنی گرفتاری سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ گرفتار کرنا ہے تو کرلیں، کونسا میں نے پہلی بار گرفتار ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشروط مذاکرات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، غیر مشروط مذاکرات میں الیکشن کے انعقاد پر بھی بات ہوگی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکی صدر نے چول ماری ہے، خوامخواہ بات کردی پاکستان کا ذکر بھی نہیں تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم اور پارٹی قائد نواز شریف کے آنے سے متعلق کوئی اتھارٹی نہیں جو فیصلہ کرے۔