پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن کے نتائج کے بعد فیصلہ ساز اپنی غلطی کو سمجھیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ آج کا الیکشن ریفرنڈم تھا، فیصلہ ساز ابھی بھی اپنی غلطی کو سمجھیں، امید ہے یہ لوگ عوام کو اس مشکل میں ڈالے بغیر فیصلہ کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ضمنی الیکشن میں جیتنے کے بعد اسمبلی جائیں گے نہ ہی حلف اٹھائیں گے، لانگ مارچ کی تیاری ساتھ ساتھ جاری ہے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ جو 6 مہینے میں قوم کے ساتھ ہوا، اس کا غصہ آج عوام نے نکالا، سندھ ہاؤس میں لگنے والی منڈی کو عوام مسترد کر چکی، عوام موجودہ نااہل مافیا کو رد کر چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ووٹ خریدے ہیں اور بےتحاشہ پیسہ بہایا ہے، آج عوام آئی ایم ایف کی امداد پر بنی حکومت کو مسترد کر چکی۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ عوام بجلی کے بلوں، لوڈ شیڈنگ کے باعث اس حکومت کو رد کر چکی، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے عوام کو ووٹ کا حق دیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی 2 طاقتوں پر بھروسہ کرتی ہے ایک اللّٰہ پر ایمان اور دوسرا عوام پر اعتماد، عوام کو سمجھ آگئے کہ پاکستان تاریخ کے اہم موڑ پر آگیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ عوام کے ذہن میں کوئی ابہام نہیں، عوام کہی رہی ہے غلامی نا منظور، اب عوام کے پاس 2 راستے ہیں، کیا پاکستان بیرونی جنگوں کا حصہ بنے گا؟ یا اپنے مفادات دیکھ کر فیصلے کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ضمنی انتخابات میں 75 فیصد سیٹیں پی ٹی آئی نے جیتیں، آج تین چوتھائی اکثریت سے جیتے ہیں، کیا فیصلے کرنے والوں کی دماغ میں کوئی ابہام ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شہبازشریف کو لندن فون کال کردینا چاہیے تھی، وزیراعظم کو کہہ دینا چاہیے تھا کہ اب بات نہیں بن رہی مجھے جانے دو۔
انہوں نے کہا کہ اگر 26 مئی کو عمران خان فیصلہ نہ کرتے تو آج پتہ نہیں کیا ہوتا، عمران خان نے کل تمام پی ٹی آئی ورکرز سے یوم تشکر منانے کی اپیل کی ہے۔