حکومت اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے درمیان تنازع بڑھ رہا ہے، ہر گذرتے دن کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ دکھائی دے رہا ہے،شاید اسی خطرات کو بھانپتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بیرسٹر میاں علی اشفاق کی سر براہی میں قانونی ونگ تشکیل دے دیا جو حکومت کی جانب سے کسی بھی غیر آئینی اقدام کے خلاف قانونی جنگ لڑے کا واضح اشارہ دے دیا ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اجلاس میں آنے والے حالات کی پیش بندی بھی کی گئی، مستقبل کی حکمت عملی بنائی گئی، پی ایچ ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سیکرٹری جنرل پی ایچ ایف سید حیدر حسین، ایسوسی ایٹ سیکرٹری سید محمد ظاہر شاہ، نائب صدور پی ایچ ایف محمد سعید خان، میجر جنرل طارق حلیم سوری، امجد پرویز ستی سمیت صوبائی سیکرٹریز پی ایچ ایف لیفٹینٹ کرنل ر آصف ناز کھوکھر (پنجاب)، ہدائت اللہ (کے پی کے)، اکبر علی قائم خانی (سندھ)، سید امین مروت (بلوچستان)، ڈیپارٹمنٹل نمائندہ رانا نزاکت علی (پاکستان ایئر فورس) اور نامزد ٹیکنو کریٹ ممبران حنیف خان، ناصر علی، پی ایچ ایف لیگل ونگ کے سربراہ بیرسٹر میاں علی اشفاق و اسپیشل آڈیٹر سید محمد راشد شاہ نے شرکت کی. اجلاس میں سابقہ اجلاس کی توثیق سمیت قومی کھیل کی ترویج و ترقی کے منصوبہ جات ، انٹرنیشنل ایونٹس میں قومی ہاکی ٹیم کی پرفارمنس رپورٹس، اخراجات اور آئیندہ ایونٹس میں قومی ٹیموں کی شرکت کے معاملات کو زیر بحث لایا گیا. نیز موجودہ و سابق انکوائریز، ڈسپلن کے معاملات اور سابق کوچز مینجرز کی کارکردگی، ٹیموں کی سابقہ پرفارمنس سے متعلقہ امور زیربحث لائے گئے جبکہ مختلف کمیٹیوں کی تشکیل دی گئی ہیں۔
دوسری جانب قومی ہاکی ٹیم کی اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں شرکت بھی غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہے، حکومت اجازت دینے کو تیار نہیں، فیڈڑیشن ہر حال میں ٹیم کی شرکت پر بضد ہے، ایونٹ کے لئے ٹیم کا اعلان کیا جاچکا ہے ، کھلاڑیوں نے ایونٹ کے لئے بھر پور ٹریننگ کی ہے مگر وہ موجودہ حالات میں اپنے حصہ لینے کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہیں، پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے قومی ہاکی ٹیم کو اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں شرکت کے لئے این او سی جاری نہ کرنے پر پی ایچ ایف نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہیہ عالمی اور ایشیائی فیڈریشن کا ایونٹ ہے جس میں حصہ نہ لینے پر ہماری رکنیت معطل ہوسکتی ہے، پی ایس بی کے ایک ذمے دار نے جنگ کو بتایا ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ کے لئے این او سی جاری نہ کرنے کے بارے میں پی ایچ ایف کے سکریٹری کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہاکی معاملات میں بہتری لانے کے لئے وزیر اعظم شہابز شریف کی جانب سے بنائی گئی تین رکنی حکومتی کمیٹی چند روز میں اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو بھیج دے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ارکان نے اپنے دو اجلاس مکمل کر لئے جس میں بعض سابق ہاکی اولمپئینز اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا جنہوں نے ہاکی میں بہتری اور ترقی کے لئے روڈ میپ کمیٹی کے حوالے کیا جس میں تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ کلب ہاکی کو اہمیت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
جنگ کو ملنے والی اطلاع کے مطابق حکومتی کمیٹی کے ارکان نے فوری طور پر پانچ سے چھ رکنی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی بنائی جو کم از اکم چھ ماہ پی ایچ ایف کے معاملات دیکھے گی اور نئے انتخابات کرائے گی، کمیٹی کی سر براہی کے لئے سپریم کورٹ کے دو سابق جج کے نام سامنے آرہے ہیں ، جبکہ ارکان میں بین الصوبائی رابطے کے سکریٹری ، سابق ہاکی اولمپئینز شہناز شیخ، حسن سردار، سمیع اللہ اور منظور الحسن، ناصرعلی میں سے تین ارکان کو کمیٹی میں شامل کیا جاسکتا ہے۔