ایشیا کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری کے حالیہ بیان نے پاکستان اور بھارت میں سابق کرکٹرز اور شائقین کو نئی بحث میں ڈال دیا۔
اس حوالے سے سابق بھارتی کرکٹر آکاش چوپڑا نے کہا ہے کہ آپ مجھ سے لکھ کر لے لیں اور یہ تقریباً گارنٹی ہے کہ بھارت کی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گی اور یہ ایونٹ نیوٹرل وینیو پر ہوجائے گاجبکہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے اگلے سال بھارت آئے گی۔
اپنے یوٹیوب چینل پر انہوں نے کہا کہ بھارت کے بغیر ایشیا کپ نہیں ہوسکتا، ورلڈ کپ کے مقابلے میں ایشیا کپ بہت چھوٹا ایونٹ ہے۔
آکاش چوپڑا نے مزید کہا کہ ورلڈکپ چھوڑنے کا مطلب آئی سی سی سے حاصل ہونے والی بڑی رقم کو چھوڑ دینا ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر نے دعویٰ کیا کہ اگلے سال ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر ہوگا جبکہ تمام ٹیمیں ورلڈ کپ کھیلنے بھارت بھی آئیں گی۔
دوسری جانب پاکستان کے سب سے کامیاب ٹیسٹ بیٹر یونس خان کا سابق بھارتی کرکٹر کے دعوے کے برعکس موقف سامنے آیا ہے۔
یونس خان نے کہا کہ ایشیا کپ 2023ء بھارت کے بغیر بھی ہو سکتا ہے، پاکستان کو اپنے مؤقف کے لیے ڈٹ جانا چاہیے۔
گزشتہ روز یونس خان نے ایک نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایشیا کپ کا مقام پاکستان سے تبدیل کیا جاتا ہے تو پاکستان کو خود یہ ٹورنامنٹ کھیلنے سے گریز کرنا چاہیے، اگر بھارت پاکستان نہیں آنا چاہتا تو یہ ان کی مرضی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ صدر اے سی سی جے شاہ کے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی ہے، یہ بیان اے سی سی بورڈ یا پی سی بی سے مشاورت کے بغیر دیا گیا ہے۔
ترجمان پی سی بی کے مطابق سوچے سمجھے بغیر دیے گئے اس بیان کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایشین کرکٹ کونسل کو خط لکھ کر بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کے بیان کی مذمت بھی کی تھی۔
واضح رہے کہ 2 دن قبل جے شاہ نے ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کا بیان دیا تھا۔