• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج کے مہنگائی اور معاشی کساد بازاری کے دور میں اکادکا شخص ہی نیا گھر تعمیر کروانے کا سوچ سکتا ہے۔ ایسے میں اگر آپ پہلے سے ہی ایک گھر کے مالک ہیں تو بہتر حکمتِ عملی یہی ہوگی کہ اسی کی تزئین و آرائش کرکے اسے نئے جیسا بنا لیں۔ مزید برآں، اگر آپ اپنے مکان کی دیکھ بھال نہیں کریں گے تو اس کی قدر و قیمت میں اضافہ نہیں ہوگا۔ 

یہ بھی ضروری نہیں کہ آپ مکان کی تزئین و آرائش کے اقدامات اس کی فروخت کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں بلکہ آپ یہ انقلابی اقدامات گھر کو ایک نیا انداز بخشنے کے لیے بھی کرسکتے ہیں۔ اس طرح آپ کے اہل خانہ بھی خوش ہوںگے اور انھیں کچھ نئی طرزِ رہائش بھی ملے گی۔ کسی بھی گھر کی تزئین نو میں سب سے پہلا خیال کچن کا آتاہے، تاہم اس کے دیگر گوشے بھی ہیں جن پر نظر ثانی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ گھر کی بیرونی آرائش سے لے کر اندرونی تزئین نو تک بہت کچھ سوچا جاسکتا ہے۔

ڈھانچہ جاتی کمزوریوں پر توجہ دیں 

اپنےگھر کو قابل قدر بنانے کے لیے اس کے ڈھانچے پر نظر ڈالیں ،جیسے کہ نئے کچن یا باتھ روم کی تعمیر یا تزئین نو کا کوئی ایسا کام جسے پہلے پہل کرنا ضروری ہو۔ اسٹرکچرل مسائل میں فرش کا بیٹھ جانا، انڈر گراؤنڈ وائرنگ یا نکاسی آب وغیرہ کی خرابی بھی شامل ہوتی ہے، درستگی کے مرحلے میں ان مسائل کو خاص طور پر حل کرنا چاہیے۔ 

اس کے علاوہ چھت ٹپکنا، ہوا کی آمد ورفت میں رکاوٹ ، دیواروں کی دراڑیں، لکڑی میں دیمک، ماربل کا اُکھڑنا اور دروازوں کھڑکیوں میں زنگ لگنا وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں اس قسم کے مسائل نہیں ہیں تو گھر کو بیرونی طور پر دلکش بنانے کے لیے آپ کسی بلڈر، سرویئر یا اسٹرکچرل انجینئر کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔

انسولیشن کو بہتر بنائیں

اگر آپ کو گھر میں کسی قسم کی تزئین نو کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی، تو اپنے گھر کی انسولیشن پر غور کریں۔ پاکستان جیسے گرم ملک میں انسولیشن خصوصاً گرمیوں میں آپ کا بجلی کا بل بچا سکتی ہے، کیوں کہ اس سے ایئرکنڈیشنر کی کولنگ دروازوں اور کھڑکیوں سے خارج نہیں ہوگی اور آپ کا گھر پہلے سے زیادہ انرجی ایفیشنٹ کہلائے گا۔ اس کے لیے آپ کو ذیل میں درج اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔

٭ گھر کے دروازوں اور کھڑکیوں کے ارد گرد موجود رخنوں کو بھریں کیونکہ ان سے باہر کی حرارت اندر آتی ہے اور اندر کی باہر جاتی ہے۔

٭ ایسی کھڑکیاں جن کی مرمت نہیں ہوسکتی ، انہیں تبدیل کروالیں ۔

٭ خاص طور پر کچن میں لگے ایگزاہسٹ فین کو قابل استعمال حالت میں رکھیں، اگرو ہ کا م نہیں کر رہا تو اسے بھی تبدیل کردیں۔

آرائشی اقدامات

گھر میں آرائشی اقدامات کرنے سے آپ کے گھر کی قدر و قیمت میں اضافہ ہوتاہے۔ چھوٹے چھوٹے آئیڈیاز کے ساتھ آپ گھر میں بڑی تبدیلیاں لا سکتے ہیں لیکن اس سے پہلے آپ کو جاننا ہوگا کہ گھر میں کس قسم کے مسائل ہیں ، جیسے

٭ دیواروں کا پینٹ اترنا

٭ دروازے اور کھڑکیاں کھولنے اور بند کرنے میں مشکلات

٭ کچن اور باتھ روم کا فرش اکھڑنا

٭ نل ٹپکنا

٭ کھڑکیوں کا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا

٭ چھت کا پلاسٹر اکھڑنا

ان تمام مسائل کو حل کرکے آپ گھر کے اند ر خودہی ایک اچھی تبدیلی محسوس کریں گے۔

دوبارہ وائرنگ کروائیں

گھروں میں وائرنگ او ر پلمبنگ کے مسائل سر اٹھاتے ہی رہتے ہیں اور ان کاموں کے لیے فرش اور دیواروں کا پلستر اُکھاڑنا پڑتا ہے۔ اسی لیے اگرآپ گھر کو دلکش بنانے کے اقدامات کررہے ہیں تو پہلے ان مسائل کو حل کرلیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ تزئین نو پر کافی خرچہ کرلیں لیکن بعد میں آپ کو یہ سب چیزیں دوبارہ بنوانی پڑیں۔

عموماً بجلی کی وائرنگ کو چھیڑنے کی سالہا سال ضرورت نہیں پڑتی لیکن اگر وائرنگ کے حوالے سے کچھ خدشات یا تحفظات ہیں، تو پہلی فرصت میں اسے ٹھیک کروالیں۔ وائرنگ کرواتے وقت اضافی ساکٹ ضرورلگوائیں تاکہ ایکسٹینشن وائر کے استعمال کی ضرورت کم سے کم پڑے۔ وائرنگ کے لیے ہمیشہ خالص کاپر وائر استعمال کریں۔ اگر آپ وائرنگ دوبارہ کروارہے ہیں تو گھر کے پنکھوں اور بتیوں کو بھی درست کروالیں۔

کچن میں ترمیم

کچن کے لیے آپ خاص طور پر ڈیزائن کردہ پکّے اوراصل دکھائی دینے والے وال پیپرز خرید سکتے ہیں، جو آپ کے کچن کو کم بجٹ میں خوبصورت بنا دیں گے۔ مختلف رنگوں، فنشنگ اور ٹیکسچر کو خوبصورتی کے ساتھ ملا کر یہاں بہت ساری اقسام کی لکڑی کا استعمال بھی کیا جاسکتاہے، اس طرح یہ کلاسک بھی لگے گا اور جدید بھی۔ 

اگر آپ کا اوپن کچن ہے تو پھر لکڑی کا استعمال نا صرف کچن کے اندر کریں بلکہ اس کے اردگرد کی جگہ پر بھی لکڑی استعمال کریں تاکہ پوری جگہ ایک جیسا منظر پیش کرے۔ خوبصورت پیٹرن والے سرامکس یا ٹائلز، فرش کے ساتھ مل کرکچن کو زبردست ونٹیج انداز دے سکتے ہیں اور ایسا کرنے سے اس کا جدید اسٹائل بھی متاثر نہیں ہوتا۔