• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

لاہور قلندرز نے خواتین کرکٹ کا بھی بیٹرا اٹھا لیا

چند سال پہلے جب لاہور قلندرز نے اپنا پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کیا اور پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی سیزن میں آخری پوزیشن حاصل کی تو حاسدین نے اسے دیوانے کا خواب قرار دیا اور کہنے والے یہاں تک کہہ گئے کہ اس غبارے سے جلد ہوا نکل جائے گی آج یہ برانڈ پاکستان کرکٹ کو سب سے مقبول برانڈ ہے اور پلیئرز ڈپولپمنٹ پروگرام سے شاہین شاہ آفریدی، حارث روف، فخر زمان، عثمان قادر اور کئی اور سپر اسٹار پاکستانی ٹیم کا حصہ، اور دنیا بھر میں ان کانام جیت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

اب عاطف رانا اور ان کی ٹیم نے خواتین کر کٹ پر بھی توجہ دینے اور بڑا منصوبہ متعارف کرایا ہے۔ جس کے تحت مستقبل میں پاکستان کرکٹ سے خواتین ٹیلنٹ کو اوپر لانے میں کردار ادا کیا جائے گا۔ لاہور قلندرز نے ویمن پلیئرز ڈویلپمنٹ پروگرام متعارف کرا دیا۔ ویمن پلیئر ز ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے اسپورٹس بورڈ پنجاب اور لاہور قلندرز میں ایم او یو پر دستخط ہو گئے ہیں، مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کی تقریب نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں ہوئی،صوبائی وزیر کھیل وامور نو جوانان ملک تیمور مسعود مہمان خصوصی تھے۔

ڈی جی اسپورٹس پنجاب محمد طارق قریشی اور سی ای او لاہور قلندرز عاطف رانا نے ایم او یو پر دستخط کیے، اس کے علاوہ سی ای او بینک آف پنجاب ظفر مسعود بھی موجود تھے۔ وزیر کھیل پنجاب کا کہنا ہے کہ اسپورٹس بورڈ پنجاب اور لاہور قلندرز مل کر خواتین کا ٹیلنٹ آگے لائیں گے، خواتین کو آگے بڑھنے کا موقع ملنا ضروری ہے۔ سی ای او لاہور قلندرز عاطف رانا نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف جیسے کھلاڑی تیار کیے ہیں، لڑکوں کی طرح لڑکیوں کو بھی کرکٹ میں آگے لائیں گے۔

ڈائریکٹر لاہور قلندرز عاقب جاوید نے اس موقع پرکہا کہ خواتین کو بھی اسپورٹس میں موقع ملنا چاہیے،اسپورٹس بورڈ پنجاب اور لاہور قلندر کے پلیٹ فارم سے اچھی پلیئرز سامنے لائیں گے۔ سی ای او بینک آف پنجاب ظفر مسعود نے کہا کہ پنجاب بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کھلاڑیوں کو انعامات دے گا۔ ویمن پلئیرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے دو روزہ ٹرائلز قلندرز ہائی پرفارمنس سینٹر اور کنیئرڈ کالج میں ہوئے۔

عاطف رانا کہتے ہیں کہ خواتین کرکٹرز کو آسٹریلیا ،جنوبی افریقا اور دیگر ملکوں میں اعلی تربیت کے لئے بھیجا جائے گا اور ملک بھر میں خواتین اکیڈمیز کا جال بچھایا جائے گا۔ لاہور کے بعد کراچی میں بھی ٹرائلز کرائے جائیں گے اور سندھ اسپورٹس بورڈ کے ساتھ پنجاب کی طرح ایک جامع منصوبے پر کام ہورہا ہے۔ پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم سلہٹ میں جس انداز میں جیتا ہوا سیمی فائنل ہاری ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان کے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے ٹیلنٹ کو تلاش کرنے اور انہیں تراشنے کی ضرورت ہے۔

مردوں کی کرکٹ کی طرح خواتین کرکٹ میں پروفشنل ازم لانے کی ضرورت ہے۔ قلندرز کا یہ پلان اور عاطف رانا اور عاقب جاوید کا یہ انقلابی منصوبہ پاکستان کرکٹ میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔ اس خواب کو حقیقت دینے کے لئے کام شروع ہوگیا ہے چند سال میں اس کے اثرات سامنا شروع ہوجائیں گے۔ لاہور قلندرز نے خواتین کے اوپن ٹرائلز کراکر ایک نئی روایت قائم کی اور ان ٹرائلز میں خواتین کی بڑی تعداد نے شر کت کی۔ 

لاہور قلندرز کے ویمن پلیئرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے ٹرائلز ڈائریکٹر کرکٹ عاقب جاوید کو چنگ اسٹاف کے ہمراہ ٹرائلزکی نگرانی میں ہوئے۔ مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والی ویمن کرکٹرز ٹرائلز کیلیے پہنچی۔ 2 روزہ ٹرائلز کےبعد 22 منتخب خواتین کوایک سال کا اسکالر شپ دیا جائےگا۔ لاہور قلندرز اس سے پہلےمرد ڈویلپمنٹ پلیئرز کروا چکا ہے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید