پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ میں چھ سوال اٹھا دیے۔
گکھڑ منڈی میں آزادی مارچ کے شرکا سےخطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، پاکستان کا میچ ہم جیت چکے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پہلا سوال ہے کہ ڈونلڈ لو کس کو کہہ رہا تھا کہ اپنے وزیر اعظم کو ہٹاؤ؟ دوسرا سوال ارشد شریف کو کون دھمکیاں دے رہا تھا؟ وہ کون تھے جو اس کا منہ بند کروانا چاہتے تھے؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ تیسرا سوال کون ہے جو صحافیوں کا منہ بند کروا رہا ہے، کون ہے جو ہماری آواز بند کر کے ہماری آزادی لینا چاہتا ہے؟ چوتھا سوال وہ کون ہے جس نے اعظم سواتی اور شہباز گل پر تشدد کروایا، کون ہے جنہوں نےاعظم سواتی کو پوتوں کے سامنے مارا، ننگا کرکے تشدد کیا؟
عمران خان نے کہا کہ پانچواں سوال وہ کون ہے جو نا معلوم نمبروں سے فون کر کے دھمکیاں دے رہا ہے کہ تحریک انصاف کا ساتھ نہ دو؟ چھٹا سوال وہ کون ہے جس نے ان چوروں اور ڈاکوؤں کو ہمارے اوپر مسلط کیا ہواہے؟ کیا اس ملک کا مستقبل ان ڈاکوؤں کے ہاتھ میں ہے؟
انہوں نے کہا کہ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسلام آباد پہنچ کر یہ تحریک ختم ہوجائے گی تو اپنی غلط فہمی دور کرلے، یہ تحریک اگلے دس مہینے چلے گی، جب تک الیکشن نہیں ہو جاتے۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں وہ بیٹھے ہیں، ان کے پلے کچھ نہیں، مارچ اسلام آباد جا رہا ہے، کانپیں ٹانگ رہی ہیں، پسینے آرہے ہیں، پاکستان میں پہلی بار حقیقی آزادی نظر آ رہی ہے، ہم نے قانون کی بالا دستی حاصل کرکے ملک کو آزادی دلوانی ہے، انصاف ہوتا ہے تو خوشحالی آتی ہے، طاقتور کے سامنے کمزور بے بس ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آصف زرداری 30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے، کیا ہماری یہ قسمت ہے کہ اسحاق ڈار فنانس منسٹر بنے، اسحاق ڈار نے کہا کہ شریف فیملی کیلئے پیسے چوری کرکے باہر بھیجتا تھا، کیا ملک کا مستقبل ان ڈاکوؤں کے ہاتھ میں ہے، ہم کبھی ان چوروں کو تسلیم نہیں کریں گے، اگر ان چوروں کی غلامی کرنی ہے تو موت بہتر ہے۔