• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

SP کو جیل میں ڈالا جائے تو لگ پتا جائے، شہری آزادیاں سلب کرنے کا حق کسی کو نہیں دیا جاسکتا، لاہور ہائیکورٹ

لاہور (نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے خاتون کے بیٹے کی پولیس حراست سے بازیابی کی درخواست پر سیکرٹری داخلہ پنجاب کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے 7 نومبر تک مہلت دیدی،عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور سی ٹی ڈی حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں نے آئے روز بے قصور لوگوں کو اٹھانا وطیرہ بنا رکھا ہے، آئے روز شہریوں کو اٹھا کر جیلوں میں بند کر دیتے ہیں، ایس پی صاحب آپ کو جیل میں ڈالا جائے تو لگ پتہ جائے،شہری آزادیوں کو سلب کرنے کا حق کسی کو نہیں دیا جاسکتا، میانوالی کی خاتون نواب زادی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پولیس نے بیٹے ضیاء اللہ کو 19 اکتوبر کو میانوالی سے اٹھایا، ہائیکورٹ میں بازیابی کیلئے درخواست زیر التواء ہونے کے باوجود مقدمہ درج کیا گیا، سی ٹی ڈی نے فیصل آباد 1693 گرام بارود اور ڈیٹونیٹر برآمدگی کا مقدمہ درج کرلیا، حکام کا بازیابی کی عدالتی ہدایات نظر انداز کرنا توہین عدالت ہے،استدعا ہے کہ عدالت درخواست گزار کو بازیاب کراکے رہا کرنے کا حکم دے۔
اہم خبریں سے مزید