• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاسوسی الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران کے معاملے پر بھارت کا قطر سے رابطہ

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ مبینہ طور پر جاسوسی کے الزام میں آٹھ سابق نیوی افسران کی حراست کے معاملے پر قطر سے رابطے میں ہے اور ان کی رہائی کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ قطر کی جانب سے اب تک باقاعدہ کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ قطر میں ان افراد کی گرفتاری کی خبر 25اکتوبر 2022کو ڈاکٹر میتو بھارگوا نامی انڈین خاتون کی ٹوئٹر پوسٹ سے سامنے آئی۔ انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ہفتہ وار بریفنگ میں اس حوالے سے بتایا ہے: ’ہم اس مخصوص کیس میں (قطر میں) میں ہونے والی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم ان آٹھ انڈین شہریوں کو حراست میں لیے جانے سے آگاہ ہیں، جن کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ وہ قطر یا اس علاقے میں ایک نجی کمپنی میں کام کر رہے تھے۔‘ ترجمان کا کہنا تھا کہ دوحہ میں انڈین سفارت خانہ قطری حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور ’زیر حراست انڈین شہریوں کی جلد رہائی اور واپسی کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کر رہا ہے۔‘ ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق آٹھ انڈین شہری، جن میں نیوی کے ایک اعزاز یافتہ سابق افسر بھی شامل ہیں، مبینہ طور پر ظاہرہ گوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کے لیے کام کر رہے تھے۔ یہ نجی فرم قطر کی مسلح افواج اور سکیورٹی ایجنسیوں کو تربیت اور دوسری خدمات فراہم کرتی ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ’مادر وطن کی خدمت کرنے والے آٹھ تجربہ کار نیوی افسران 57دنوں سے دوحہ میں غیر قانونی حراست میں ہیں۔‘ ڈاکٹر میتو بھارگوا کی اس پوسٹ میں وزیراعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر پٹرولیم ہردیپ پوری سمیت دیگر لوگوں کو ٹیگ کرتے ہوئے ان سب پر زور دیا گیا تھا کہ ملک کے سابق عہدے داروں کو بغیر کسی تاخیر کے انڈیا واپس لایا جائے۔ کہا جارہا ہے کہ ڈاکٹر میتو بھارگوا زیر حراست افراد میں سے ایک کی اہلیہ ہیں۔

دنیا بھر سے سے مزید