لندن ( جنگ نیوز) انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے پانچ بار کی گرینڈ سلم چیمپئن اور دنیا کی مالدار ترین ٹینس کھلاڑی ماریہ شراپووا پر دو سال کی پابندی عائد کردی۔ سزا کا اطلاق رواں برس جنوری سے ہوگا۔ ان کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔وہ اسی وقت سے معطل ہیں۔ پابندی کے بعد29 سالہ روسی کھلاڑی کی ٹینس کورٹس میں واپسی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ البتہ شرپووا نے اس فیصلے کو انصاف کے تقاضوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے کھیلوں کی عالمی عدالت میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ دوا ڈاکٹر کے مشورے پر گزشتہ دس برس سے استعمال کر رہی تھیں ۔ اس دوا کو عام طور پر کھلاڑی دل کی بیماریوں سے بچائو اور اسٹیمنا بڑھانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ ماریہ شراپووا نے عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ وہ اس دوا کو کسی اور نام سے استعمال کر رہی تھیں ، جو اس سے قبل واڈا کی جاری کردہ ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل نہیں تھی ۔ اور واڈا نے 1 جنوری 2016 کو میلڈونیم کے نام سے استعمال ہونے والی دوا کو ممنوعہ ادویات کی فہرست میں شامل کیا تھا ۔ سماعت کے دوران شراپووا کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے کہ یہ دوا واڈا کی جاری کردہ فہرست میں دس برس سے نہیں تھی اور میں اسے ڈاکٹر کے مشورے سے قانونی طور پر استعمال کر رہی تھی ۔ میں اس ناانضافی کے خلاف لڑوں گی اور جلد از جلد ٹینس کورٹس میں کم بیک کروں گی۔