لاہور (نمائندہ جنگ ) لاہور ہائیکورٹ نے قابل ٹیکس آمدن نہ رکھنے والوں سے ناقابل ایڈجسٹ ایڈوانس ٹیکس کی وصولی غیرآئینی قرار دیدی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ترمیم کا حکم دیتے ہوئے کم آمدن والوں سے ایڈوانس ٹیکس وصولی غیر آئینی قرار دیدی، عدالت نے موبائل فون صارفین اور شادی ہال کی بکنگ پر ایڈوانس ٹیکس کی وصولی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ سنایا، عدالت نے تمام 22 پٹیشنز درخواستوں میں بدل کر اٹارنی جنرل سے مشاورت کیلئے چیئرمین ایف بی آر کو بھجوا دیں،عدالت نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ترمیم کا معاملہ اٹارنی جنرل اور چیئرمین ایف بی آر کے سپرد کرتے ہوئے ان سے 90 دن میں رپورٹ طلب کر لی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئے کہ بدقسمتی سے بے روزگار اور ٹیکس سلیب سے کم آمدن والے لوگ بھی پہلے ہی ضروری اشیاء پر اتنا ٹیکس دے رہے ہیں، جتنا ایک امیر آدمی دے رہا ہے، آمدنی کا تخمینہ لگائے بغیر ٹیکس وصولی نہیں ہو سکتی، فیصلے تک درخواست گزاروں کو دیا گیا عبوری ریلیف جاری رہے گا، بغیر آمدن والے زندگی کی بنیادی ضروریات ریاست سے لینے کے حقدار ہوتے ہیں۔عدالت نے قرار دیا کہ جو پہلے ہی ٹیکس دینے کی حد میں نہیں آتا، اس سے ایڈوانس ٹیکس نہیں لیا جا سکتا، حکومت قانون میں ترمیم کرے، ایک اور تشویش ناک پہلو ایڈوانس ٹیکس لگانے کا رجحان ہے،