برسلز(کے پی آئی )یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کے بارے میں منعقدہ ایک کانفرنس کے مقررین نے عالمی برادری باالخصوص یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔کشمیرکونسل ای یو کے زیر اہتمام یورپی ہیڈ کوارٹرز برسلز میں کانفرنس کا اہتمام’’ کشمیرای یو ویک ‘‘کے سلسلے میں جاری تقریبات کے دوران کیاگیا۔کانفرنس کے دوران بین الاقوامی امور کے ماہرین، اسکالرز، دانشوروں، طلبا اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔یورپی دانشور اور ادیب آندرے بارکس نے اس بات کا اعتراف کیا کہیورپی حکام نے بھارت کے زیر تسلط مظلوم کشمیریوں کی داد رسی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یورپی حکام جس طرح یورکرین کے مسئلے پر بول رہے ہیں، اس طرح انہیں کشمیریوں کے حقوق کے لیے بھی آواز بلند کرنی چاہیے۔ایک اور یورپی دانشور و صحافی میکولاس کریوانسکی نے کشمیریوں کی جدوجہد کو قابل تحسین قرار دیا اور خاص طور پرکشمیریوں کے انسانی حقوق کو اجاگر کرنے کیلئے یورپ میں جاری کشمیرکونسل ای یو کی کاوشوں کی تعریف کی۔کانفرنس کے دیگر مقررین میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، ورلڈ کشمیر ڈائس پورہ الائنس یورپ کے صدر چوہدری خالد محمود جوشی، بلجیم میں مقیم پاکستانی دانشور راؤ مستجاب بھی شامل تھے۔ مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر سخت تشویش ظاہر کی اور مظالم کا سلسلہ بند کرانے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے ضروری ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا ، اپنی ریاستی دہشت گردی ختم کرے اور مقبوضہ کشمیر سے قابض افواج کے انخلا کے لیے اقدامات کرے ۔علی رضا سید نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد مسئلہ کشمیر کو یورپ میں زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنا ہے۔انہوں نے عالمی برادری خصوصی یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف بھارتی فورسز کے جرائم فوری بند کرانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کاحق خودارادیت دلوانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔انہوں نے کہا کہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو لامتناہی مشکلات کا سامنا ہے جس میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یورپی یونین سمیت عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرانے فوری اقدامات کرے تاکہ کشمیری ایک پر امن ماحول میں اپنی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اپنا حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں ۔