• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی اچھی کارکردگی

پچھلے ہفتے ملک میں کھیل کے شعبے میں کئی اچھی اور خوش گوار خبریں سامنے آئی، پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا، گوکہ پاکستان یہ اعزاز نہ جیت سکا مگر اس کی کار کردگی قابل تعریف دکھائی دی، نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں جس ٹیم اسپرٹ سے کھلاڑیوں نے اپنی کار کردگی کا مظاہرہ کیا وہ قابل ستائش ہے، فائنل میں اگر شاہین آفریدی کو فٹنس کا مسئلہ درپیش نہیں ہوتا تو میچ کا نتیجہ پاکستان کے حق میں ہوتا، ہاکی کے میدان میں پاکستان نے اذلان شاہ ہاکی میں گیارہ سال کے طویل عرصے بعد اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ میں برانز میڈل اپنے نام کیا جو خوش آئند بات ہے، امید ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی موجودہ انتظامیہ کے اقدامات کی وجہ سے قومی ٹیم جلد اپنا ماضی کا کھویا ہوا مقام حاصل کرلے گی۔ 

ملک میں گراس روٹ کی سطح پر ہاکی کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے، کراچی میں مزید آسٹرو ٹرف گراونڈ کی اشد ضرورت ہے، حکومت کو پاکستان ہاکی کے مسائل پر توجہ دینا ہوگی، اس وقت قومی ہاکی کو ایک اہم مسئلہ جنوبی افریقا میں ہونے والے ایف آئی ایچ ایف نیشنز کپ میں شرکت کا ہے جس کے لئےقومی ہاکی ٹیم کو جنوبی افریقا کے دورے کے لئے ایک بار پھر حکومت اور مخیر حضرات کی امداد کی ضرورت پڑ گئی ہے۔ قومی ہاکی ٹیم کو ایک مرتبہ پھر فنڈز کی قلت کا سامنا ہے اور کھلاڑی جنوبی افریقا کے دورے کے لئے کھلاڑی امداد کے منتظر ہیں، پاکستان ہاکی فیڈریشن کو فنڈز اور اسپانسرز شپ کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے،ایونٹ میں عدم شرکت پر پاکستان پر 15 یورو جرمانہ اور پرو لیگ میں شرکت پر پابندی لگ سکتی ہے۔ نیشنز کپ میں عدم شرکت پر قومی ہاکی ٹیم پر اولپمکس میں کوالیفائی کرنے کے دروازے بھی بند ہوجائیں گے۔

پی ایچ ایف نے نیشنز کپ میں شرکت کے لئے پاکستان اسپورٹس بورڈ، وزارت بین الصوبائی رابطہ اور وزیر اعظم کو خط لکھے ہیں۔ جس میں پی ایچ ایف نے 3 کروڑ روپے کی مدد مانگی ہے، اس سے قبل بھی اذلان شاہ ہاکی ایونٹ میں فیڈریشن نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹیم کو ملائیشیا بھیجا تھا، اذلان شاہ میں برانز میڈل جیتنے پر وزیر اعظم اور دیگر اہم شخصیات نے قومی ٹیم کو مبارک باد دی جو خوش آئند بات ہے مگر ہاکی میں بہتری کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے۔ 

پاکستان سے تعلق رکھنے والے انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن کے صدر طیب اکرام نے بھی کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں کھلاڑیوں میں تجربے کی کمی ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پی ایچ ایف کو یقین دلایا ہے کہ وہ قومی ٹیم کی نیشنز کپ میں شر کت کے لئے وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے۔ 

سینیٹر تاج حیدر نے کراچی میں ہاکی کیمپ میں کھلاڑیوں سے ملاقات میں کہا ہے کہ وہ پاکستان ہاکی میں بہتری کے لئے اپنی جماعت اور وزیر اعظم سے بھی بات کریں گے، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ فیڈریشن کے موجودہ عہدے دار اس کھیل کو ماضی کے سنہری دور میں واپس لے جانے کی کوشش کررہے ہیں، ان کی نیت صاف ہے، وہ صرف ملک اور کھلاڑیوں کے مفاد کو اہمیت دے رہے ہیں، اب حکومت کو بھی ایک قدم آگے آنا ہوگا تاکہ پاکستان ہاکی میں ایک بار پھر کامیابی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید