کراچی (نیوز ڈیسک) گوردوارہ کرتارپور صاحب میں پاک بھارت پنجابی مصنفین اکٹھے ہوگئے، خیالات کا تبادلہ، مصنفین نے رائے دی کہ نوجوان مصنفین مذہبی مسابتی رجحان پر یقین نہیں رکھتے۔ تفصیلات کے مطابق پنجابی مصنفین کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے مصنفین کی موجودہ نسل نفرت اور تعصب سے پاک ادب تیار کر رہی ہے۔ مصنفین نے گزشتہ روز پاکستان کے ضلع نارووال میں گوردوارہ کرتار پور صاحب میں پاکستان کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کیا۔ مختصر کہانی کے مصنف دیپ دیویندر نے کہا کہ مصنفین کا خیال ہے کہ موجودہ مصنفین کسی مذہب کے مسابقتی رجحان سے اتفاق نہیں رکھتے اور سب کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پنجاب کے مصنفین بابا نغمی اور افضل ساحر نے تسلیم کیا کہ ایک صدی پہلے مصنفین نے ایسا ادب تیار کیا جو دوسری کمیونٹیز کے خلاف نفرت کی وکالت کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت انہیں لگتا ہے کہ پنجابی مصنفین کی موجودہ نسل گرو نانک اور بلھے شاہ کے فلسفے پر عمل پیرا ہے جنہوں نے اپنی تخلیقات کے ذریعے برادریوں کے درمیان ہم آہنگی برقرار رکھنے پر زور دیا۔