چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے اسمبلیوں سے مستعفیٰ ہونے کے اعلان کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔
عمران خان کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے آپشنز کےلیے سر جوڑ لیے، سیاسی محاذ میں قانونی ماہرین اہمیت اختیار کر گئے۔
ذرائع کے مطابق اسمبلیوں سے استعفیٰ کے اعلان کے بعد حکومت اور اپوزیشن نے آئینی اور قانونی ماہرین سے رابطے تیز کردیے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کے طریقہ کار اور اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعلیٰ کے اختیارات پر مشاورت کا عمل جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دوران مشاورت اس سوال پر غور ہوا کہ گورنر، وزیراعلیٰ کو آئین کے کس آرٹیکل کے تحت اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں؟
ذرائع کے مطابق آئینی ماہرین کے ساتھ ساتھ اپوزیشن اتحاد کے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے شروع ہوگئے ہیں۔
جمعہ 2 دسمبر کو عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اہمیت اختیار کرگیا، جو پنجاب کی آئندہ کی سیاست کا تعین کرے گا۔
پی ٹی آئی ذرئع کے مطابق اتحادی جماعت ق لیگ کے ارکان بھی اجلاس میں شریک ہوں گے، عمران خان جمعہ سے قبل آئینی ماہرین سے اپنی مشاورت مکمل کرنا چاہتے ہیں۔