• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اجرت پر کام کرنے والی نرسیں این ایچ ایس آپریشن فنڈ سے زیادہ رقم حاصل کریں گی، بارکلے

لندن (پی اے) وزیر صحت اسٹیو بارکلے نے کہا ہے کہ اجرت پر کام کرنے والی نرسیں این ایچ ایس کے آپریشن فنڈ سے زیادہ رقم حاصل کریں گی۔ نرسنگ کالج کی چیف ایگزیٹو کے اس بیان پر کہ حکومت نے مذاکرات کے دروازے بالکل بند کردیئے ہیں۔ بارکلےنے اس بات پر زور دیا کہ نرسوں کے معاوضے کا تعین تنخواہوں پر نظر ثانی کرنے والے انڈیپنڈنٹ ادارے کا کام ہے۔ اس ماہ نرسوں، پیرامیڈیکس، ریل ورکرز اور بارڈر فورس کے عملے کی جانب سے ہڑتالوں کی وجہ سے افراتفری پھیلنے اور گڑبڑ پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ نرسوں اور پیرامیڈکس کی ہڑتال کی وجہ سے این ایچ ایس میں آپریشن اور اپائنٹمنٹس منسوخ کرنا پڑ سکتے ہیں۔ بارڈر فورس کی ہڑتال کی صورت میں فوجی اور سول ملازمین کو طلب کئے جانے کا امکان ہے جبکہ 21 دسمبر کو ایمبولینس کی ہڑتال کے موقع پر ہسپتالوں میں مسلح افواج تعینات کئے جانے کا امکان ہے۔ بی بی سی کے پروگرام میں اس سوال پر کہ کیا ان کیلئے آر سی این کے ساتھ مل بیٹھ کر رقم کے بارے میں بات چیت کرنے کا وقت ہے۔ بارکلے نے کہا کہ ہم ان سے بات کرتے رہے ہیں اور ہم بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نرسوں نے مجھ سےاین ایچ ایس کو درپیش ٹیکنالوجی، حالات کار اور سیکورٹی سمیت متعدد چیلنجوں کے بارے میں بات کی تھی لیکن ہمارے پاس تنخواہوں پر نظر ثانی کرنے کیلئے ایک انڈیپنڈنٹ ادارہ موجود ہے اور ٹریڈ یونین کے نمائندوں سمیت تمام فریقوں کو اس ادارے کا احترام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت 7 ملین آپریشن کرانے کیلئے انتظار کر رہے ہیں اور یہ ضروری ہے کہ ہم آپریشن کیلئے منتظر لمبی قطاروں کوختم کرنے کو ترجیح دیں۔ انھوں نے کہا کہ منتظر مریضوں کی قطاریں ختم ہونے کے بعد بچنے والی رقم ہم لے جاسکتے ہیں لیکن ہم یہ رقم واپس نہیں لینا چاہتے، ہم آپریشن کے منتظر مریضوں کی لمبی قطار ختم ہونے کے بعد بچنے والی رقم اضافی رقم کی ادائیگی پر خرچ کریں گے اور اگر سرکاری شعبے کے ہر ملازمین کی تنخواہوں میں افراط زرکے تناسب سے اضافہ کردیا جائے تو خزانے پر 28 بلین پونڈ کا بوجھ پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت افراط زر کی شرح پر کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ لوگوں کے اخراجات زندگی میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ یہی افراط زر ہے۔ اس لئے ہمیں ایک متوازن راستہ اختیار کرنا ہے، تنخواہوں پر نظر ثانی کرنے والے انڈیپنڈنٹ ادارے نے یہی کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت میں ہم نے نظر ثانی شدہ سفارشات کو منظور کرلیا ہے اور ٹریڈ یونین کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ RCN کا کہنا ہے کہ اگر حکومت تنخواہوں پر مذاکرات کیلئے تیار ہوجائے تو نرس مجوزہ ہڑتال ملتوی کرسکتی ہیں۔ RCN انگلینڈ کی ڈائریکٹر پیٹریشیا مارکوئیس نے ٹائمز ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو تنخواہوں اور عملے کے تحفظ کے مسئلے پر بات چیت پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور اِدھر اُدھر کے معاملات پر گفتگو سے پرہیز کرنا چاہئے۔ کولن نے آئی ٹی وی سے کہا کہ ہمارے اور ہڑتال میں شرکت کرنے والی 320,000نرسوں کیلئے دروازے سختی سے بند کردیئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر حکومت مجھ سے براہ راست بات نہیں کرنا چاہتی تو رائل نرسنگ کالج Acas کے ذریعہ حکومت سے ملنے کو تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دروازے بالکل کھلے ہوئے ہیں اور یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے دروازے مکمل بند ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ مہینے ایک دفعہ بارکلے سے 45 کی ملاقات کی تھی، اس ملاقات میں ان اہم مسائل کی طرف توجہ دلائی تھی، جن کا تنخواہوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ بات وزیر کی طرف سے واضح کردی گئی تھی کہ میں وہاں تنخواہوں کے علاوہ دیگر تمام معاملات پر بات کرسکتی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اگر وزیر صحت حقیقت پسندانہ سوچ کے ساتھ میز پر بیٹھیں اور ایمانداری سے بات کریں تو اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ میں اپنی کونسل کے پاس جا کر یہ بتاسکوں کہ میں ہڑتال ملتوی اور مذاکرات جاری رکھنے کی سفارش کرتی ہوں اور میں یہ بھی کہوں گی کہ کونسل اس حوالے سے غیر سنجیدہ نہ ہو، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ حکومت کی جانب سے RCN کی طلب کردہ تنخواہ سے کم دی جانے والی تنخواہ کی پیشکش پر غور کرنے کو تیار ہیں تو انھوں نے کہا کہ میں ہوا میں مذاکرات نہیں کرسکتی، یہ میرے اور وزیر صحت کے درمیان یا Acas کی مصالحت کے تحت میز پر آنے پر منحصر ہے۔

یورپ سے سے مزید