دنیا میں پہلی بار بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک ایسی لیبارٹری تیار کی جارہی جہاں نہ صرف بچے کی پیدائش ممکن ہو گی بلکہ والدین اپنے بچے کی خصوصیات کا انتخاب بھی کر سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی میں تیار کردہ اس ’ایکٹو لائف‘ نامی لیبارٹری میں بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے بالکل ماں کے پیٹ جیسے بنائے گئے مصنوعی ماحول میں سالانہ 30 ہزار بچوں کی پیدائش ممکن ہو سکے گی۔
ایکٹو لائف ایک یمنی یوٹیوبر ہاشم الغیلی کا ایک خیالی تصور ہے جو ایک سائنس کمیونیکیٹر اور مالیکیولر بائیوٹیکنالوجسٹ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سہولت اُنہوں نے ایسے شادی شدہ جوڑوں کے لیے متعارف کروائی ہے جو والدین بننے کے خواہش مند ہیں لیکن بانجھ پن کے سبب یہ ممکن نہیں لیکن اس ٹیکنالوجی کی مدد سے وہ اپنے بچے کے والدین بن سکیں گے۔
لیبارٹری میں بچوں کی پیدائش کی یہ سہولت پچھلے 50 سال کی تحقیق کا نتیجہ ہے۔
اس حوالے سے ویڈیو شیئرنگ ایپ یوٹیوب پر شیئر کی گئی ویڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو خواتین کو آپریشن کے ذریعے بچوں کی پیدائش اور حمل کے دوران سامنے آنے والی دیگر پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو میں یہ یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے کہ بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے بنائی گئی ان لیبارٹریز میں بچے کی پیدائش کے عمل کے دوران ہر طرح سے اس کا خیال رکھا جائے گا اور یہ یقینی بنایا جائے گا کہ بچہ صحت مند ہو۔
ایک اور حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ ان لیبارٹریز میں بچوں کی پیدائش سے قبل والدین اس بات کا بھی انتخاب کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے بچے میں کس طرح کی خصوصیات دیکھنا چاہتے ہیں، جیسے کہ بچے کی رنگت، خدوخال اور ذہانت وغیرہ۔