پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ بطور ٹیم شکست سے مایوسی ہوئی، اگلے میچز میں غلطیوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میچز میں تجربے کار کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے، ہماری نئی ٹیم ہے، اسے جتنے زیادہ مواقع ملیں گے اتنا بہتر نتیجہ آئے گا، کسی کے لیے دروازے بند نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ فواد عالم فارم میں نہیں تھے، ان کی جگہ سعود شکیل نے پرفارم کیا، اس سیریز میں تین چار ڈیبیو ہوئے، نئے کھلاڑیوں کو وقت دینا پڑتا ہے، کوشش کریں گے کہ نئے لڑکوں کو پورا وقت دیں۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ پلاننگ ہوتی ہے، اس پر عمل کر رہے ہیں، ٹیم کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وقت لگے گا، اگر اچھے نتائج نہیں آئیں گے تو ہر طرف سے باتیں ہوں گی۔
بابر اعظم نے کہا کہ پہلے 2 میچز ہمارے ہاتھ میں تھے، جیت جاتے تو صورتِ حال کچھ اور ہوتی، پہلی اننگز میں جلد وکٹیں گرنے سے میچ ہاتھ سے نکل گیا تھا، انگلینڈ کے خلاف سیریز میں کافی مشکلات ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ابرار احمد نے انگلینڈ کے لیے مشکلات پیدا کیں، ٹیسٹ میچز میں ایسے بولر چاہیے ہوتے ہیں جو وکٹیں لیں، انگلش بیٹرز ابرار احمد کو کھل کر کھیل نہیں سکے۔
پاکستان کے کپتان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہماری مینجمنٹ بہترین ہے، وہ اپنا تجربہ کھلاڑیوں کے ساتھ شیئر کرتی ہے، کوچز صرف بتا سکتے ہیں، عمل درآمد تو گراؤنڈ میں پلیئر ہی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ نے کراچی ٹیسٹ میں پاکستان کو 8 وکٹ سے شکست دے کر سیریز میں وائٹ واش کر دیا ہے۔
پاکستان ٹیم ہوم گراؤنڈ پر اس سے قبل 1960ء میں ٹیسٹ سیریز دو صفر سے ہاری تھی۔
ہوم گراؤنڈ پر پہلی بار پاکستان کو مسلسل 4 ٹیسٹ میچز میں شکست ہوئی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ سے قبل پاکستان ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا سے بھی ایک ٹیسٹ ہارا تھا۔