لندن ( نیوز ڈیسک) رگبی کے سابق میئرکونسلر ڈاکٹر جیمز شیرا نے بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک چرچ کی جائیداد پر انتہا پسند ہجوم کے حالیہ حملے کی مذمت کی ہے۔کرسمس کی تقریبات کے صرف دو دن بعد چرچ میں توڑ پھوڑ کی گئی اور بے بی عیسیٰ کے مجسمے کو تباہ کر دیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے ریاست اتراکھنڈ میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جس میں کرسمس کے ایک پروگرام پر مردوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر لوگوں کو عیسائی بنانے کے الزام میں حملہ کیا۔ڈاکٹر شیرا نے کہا کہ یہ انتہا پسندوں کی طرف سے کمزور اور پسماندہ مسیحی برادری پر انتہائی قابل مذمت حملے ہیں،انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم مسیحی برادری کی جانب سے میں اس بلا اشتعال حملوں کی مذمت کرتا ہوں،میرا دل متاثرین کیلئے دکھتا ہے جو اس طرح کے حملوں کے ایک سلسلے سے ضرور خوفزدہ ہوئے ہوں گے۔میں چرچ کے اراکین اور دنیا بھر کے رہنماؤں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ متاثرین کیلئے دعا کریں اورذمہ داروں سے اس زیادتی کا حسا ب لیں۔ظاہر ہے کہ بھارت میں ایسے انتہا پسند عناصر کی حوصلہ افزائی بی جے پی حکومت کے بے حس رویئے سے ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی مذہب یا عقیدے کے انتہا پسندوں کو مذہبی یا دیگر اقلیتوں کے ارکان پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی دی جانی چاہئے، یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔