• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تکبیراتِ انتقالات چھوٹ جائیں، تب بھی نماز ادا ہوجائے گی

تفہیم المسائل

سوال: امام نے رکوع سے اٹھتے ہوئے ’’سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘‘ کی بجائے ’’اَللہُ اَکْبَرْ‘‘ کہہ دیا ،اس صورت میں نماز ہوجائے گی؟ (محمد عمران )

جواب: اگر امام غلطی سے رکوع سے سر اٹھا تے وقت ’’سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ‘‘ کہنے کے بجائے ’’اَللہُ اَکْبَرْ‘‘ کہہ دے یا کچھ بھی نہ کہے تو نماز ادا ہوجائے گی اور سجدۂ سہو بھی لازم نہیں ہوگا ،کیوں کہ تکبیراتِ انتقال نماز میں سنت ہے، سجدۂ سہو کسی واجب کے چھوٹنے یا رکن یا واجب کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں واجب ہوتا ہے، تکبیراتِ انتقالات کے ترک کی صورت میں مقتدی کو لقمہ دینے کی بھی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ یہ ایسی غلطی نہیں ہے، جس سے نماز فاسد ہو یا سجدہ ٔ سہو لازم ہو۔

علامہ نظام الدین ؒ لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ پہلی رکعت میں تَعوُّذ تسمیہ ، ثناء اور (تمام رکعات میں) تکبیراتِ انتقالات (سہواً) چھوٹ جانے سے سجدۂ سہو لازم نہیں ہوتا ،(فتاویٰ عالمگیری ،جلد1،ص: 126) ‘‘ ۔ ایک رُکن سے دوسرے رُکن کی طرف منتقل ہوتے یا واپس لوٹتے وقت جو تکبیرات کہی جاتی ہیں، وہ تکبیرات انتقال کہلاتی ہیں، رکوع سے اٹھتے وقت تسمیع (یعنی سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہ ، رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمدْ) کا بھی یہی حکم ہے۔