واشنگٹن (اے ایف پی) امریکا کے سابق وزیرخارجہ مائیک پومیو نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت اور پاکستان 2019 میں جوہری جنگ کے قریب آگئے تھے، تاہم امریکا نے مداخلت کرتے ہوئے اس کشیدگی کو بڑھنے سے روکا۔ انہوں نے اپنی کتاب ’’نیور گیو این انچ‘‘ میں لکھا کہ میرا نہیں خیال کہ دنیا کو معلوم ہو کہ بھارت اور پاکستان فروری 2019 میں جوہری جنگ کے کتنا قریب آگئے تھے، انہوں نے ٹرمپ دور میں امریکی وزارت خارجہ کے ہم منصب کی ذمہ داری اور اس سے قبل سی آئی اے کے سربراہ رہتے ہوئے اپنی یاداشتوں پر ایک کتاب لکھی ہے جو منگل کو شائع کردی گئی۔ فروری 2019 میں بھارت نے پاکستان کی حدود میں فضائی حملے کئے تھے۔ پاکستان نے اس کے جواب میں ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا اور ایک انڈین پائلٹ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ پومپیو اس وقت ہنوئی میں ٹرمپ اور شمالی کوریائی سربراہ کم جون اُن سے ملاقات میں شامل تھے تاہم انہوں نے بتایا کہ ایک سینئر انڈین عہدیدار نے ارجنٹ فون کرکے جگایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عہدیدار نے بتایا تھا کہ پاکستان نے اپنے جوہری ہتھیار تعینات کردیئے تھے جبکہ بھارت بھی جوابی کارروائی کی تیار کرلی تھی، میں نے انہیں بتایا کہ مجھے معاملہ دیکھنے کیلئے کچھ وقت دو، پومپیو نے بتایا کہ امریکی سفارتکاروں نے بھارت اور پاکستان دونوں کو یقین دہانی کروائی کہ کوئی بھی ملک جوہری حملے کی تیاری نہیں کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس وقت کہ پاکستان کے حقیقی لیڈر اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات چیت کی تھی۔