• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز میں بھی بھارت کا یومِ جمہوریہ یومِ سیاہ کے طور پر منایا گیا

برسلز میں کشمیر کونسل ای یو کے زیرِ اہتمام 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا گیا۔

اس موقع پر ای یو ایکسٹرنل ایکشن سروس (یورپی یونین کی وزارت خارجہ) کے سامنے ایک روزہ پُرامن احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔

برسلز میں احتجاجی کیمپ کی قیادت کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کی۔

کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے اس موقع پر کہا کہ بھارت ایک طرف جمہوریت کا دعویدار ہے لیکن دوسری طرف کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے اور ان کے جمہوری حقوق کو7 دہائیوں سے دبا رہا ہے۔

علی رضاسید نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے حقوق ملنے چاہییں، کشمیریوں پر ناانصافیاں ختم ہونی چاہییں تاکہ کشمیری خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے، بھارت کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور انہیں حق خودارادیت کے لیے اپنے وعدوں پر عمل کرے۔

علی رضا سید نے کہا کہ کشمیر میں امن ہوگا تو پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوگی، بھارت کشمیریوں کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ پوری عالمی برادری یہ جانتی ہے کہ انسانی حقوق کشمیریوں کا ایک خواب ہے اور کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت پر کبھی بھی سودے بازی نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کشمیریوں کے حقوق کی حمایت میں اپنی مہم چلا رکھی ہے اور ہر قیمت پر یہ مہم جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر لوگ بندوق کی نوک کے نیچے زندگی بسر کر رہے ہوں تو اس طرح کسی بھی جمہوریت کو فروغ نہیں ملتا، کشمیری قوم اپنے مستقبل کا آزاد ماحول میں فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار ہے لیکن وہ کشمیریوں کے حقوق دبا رہا ہے اور مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کوقتل کر رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ریاستی ادارے انھیں کچلنے پر لگے ہوئے ہیں، بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں تشدد، خوف و ہراس اور خواتین کی عصمت دری معمول بن چکی ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ وادی کشمیر میں ڈر و خوف پایا جاتا ہے، ہم مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس دوران احتجاج کرنے والوں میں اہم کشمیری اور پاکستانی شخصیات شامل تھیں جن میں سردار صدیق، چوہدری خالد جوشی، شیراز راج، کینتھ رائے، سید اظہر شاہ، مہر ندیم، راجہ عبدالقیوم اور اسلم شاہ قابل ذکر ہیں۔

یاد رہے کہ26 جنوری بھارتی یوم جمہوریہ کو کشمیری ہر سال احتجاجاً یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید