• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیوٹن نے مجھے میزائل سے مارنے کی دھمکی دی تھی، بورس جانسن کا دعویٰ

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

سابق برطانوی صدر بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے سے قبل ولادیمیر پیوٹن نے مجھے  میزائل سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، بورس جانسن نے روسی رہنما پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے مجھ سے فروری کو کیف کے دورے کے بعد ہونے والی ایک ’غیر معمولی‘ گفتگو میں کہا تھا کہ میں آپ کو تکلیف نہیں پہنچانا چاہتا لیکن ایک میزائل کے ساتھ ایسا کرنے میں صرف ایک منٹ لگے گا۔

بورس جانسن جوکہ روس کے حملے کے یوکرین پر حملے کے چند مہینوں بعد ہی یوکرین کے صدر ویلادومیر زیلنسکی کی انتظامیہ کے اہم حمایتی ہیں، اُنہوں نے یہ دعویٰ بی بی سی ٹو کی ایک نئی سیریز میں کیا جس میں یہ دِکھایا گیا ہے کہ جنگ سے پہلے کے سالوں میں مغربی دنیا نے روسی رہنما کے ساتھ کس طرح جوڑ توڑ کی۔

سابق برطانوی وزیر اعظم نے اس سیریز میں یہ بھی بتایا کہ جب وہ کیف کے دورے پر گئے تو انہوں نے مسٹر پیوٹن کو خبردار کیا تھا کہ یوکرین پر حملہ تباہ کن ہوگا اور اگر انہوں نے ایسا کیا تو روس پر مغربی ممالک کی جانب سے سخت پابندیاں عائد ہوں گی۔

اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں نے پیوٹن کو بتایا تھا کہ اس کشیدگی سے صرف مغربی ممالک کی یوکرین کے لیے حمایت میں اضافہ ہوگا یعنی روس کی سرحدوں پر نیٹوکی تعداد کم نہیں ہوگی۔

اس حوالے سے بورس جانسن نے پیوٹن کے ساتھ ہونے والی ایک ٹیلیفونک گفتگو کے بارے میں بتایا کہ پیوٹن نے مجھ سے کال پر پوچھا کہ آپ نے کہا تھا کہ یوکرین جلدی نیٹو میں شامل نہیں ہونے والا تو یہاں’جلدی‘ سے آپ کا کیا مطلب ہے؟


 اُنہوں نے بتایا کہ میں نے پیوٹن کو جواب دیا کہ آپ یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یوکرین مستقبل قریب میں نیٹو میں شامل نہیں ہوگا۔

 اُنہوں نے مزید بتایا کہ پیوٹن نےایک نقطے پر مجھے دھمکی دی اور کہا کہ بورس میں آپ کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا لیکن میزائل سے ایسا کرنے میں صرف ایک منٹ لگے گا۔

بورس جانسن نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ جس طرح اس وقت مجھ سے بہت پر سکون لہجے میں مجھ سے بات کررہے تھے اس سے یہ اندازہ ہورہا تھا کہ وہ صرف میری ان کوششوں کے ساتھ کھیل رہے تھے جوکہ میں نے ان سے جوڑ توڑ کرنے کے لیے کررہا تھا۔

دوسری جانب، ترجمان کریملن نے سابق برطانوی وزیر اعظم کے اس بیان کی تردید کردی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ جھوٹ ہے جو بورس جانسن کہہ رہےہیں، اُنہیں کال کے دوران صدر پیوٹن نے میزائل حملےکی کوئی دھمکی نہیں دی۔


بین الاقوامی خبریں سے مزید