پشاور پولیس لائن کی مسجد میں گزشتہ روز ہونے والے خود کش دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیرِ اعظم شہباز شریف کو پیش کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق اس ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائے وقوع سے خود کش حملے کے شواہد ملے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسجد کے پلر گرنے سے چھت گری، جس سے زیادہ نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی لیپس کے حوالے سے اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس لائن گیٹ، فیملی کوارٹرز سائیڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز پر تحقیقات جاری ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پشاور پولیس لائن دھماکے میں اب تک 88 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ 157 زخمی رپورٹ ہوئے ہیں۔
خود کش دھماکے کے شہداء میں ڈی ایس پی عرب نواز، 5 سب انسپکٹرز، مسجد کے پیش امام اور ملحقہ پولیس کوارٹر کی رہائشی خاتون بھی شامل ہیں۔
دھماکے کے بعد ریسکیو کارروائیاں رات میں بھی جاری رہیں جو آج بھی جاری ہیں۔