• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کشمیریوں کو آزادی نہیں دلوا سکتی تو اپنی ناکامی تسلیم کر لے، بیرسٹر سلطان محمود

لندن( سعید نیازی ) صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا کشمیریوں کو آزادی نہیں دلوا سکتی تو اپنی ناکامی تسلیم کر لے بھارت نے 5اگست 2019سے کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے، ریاست میں تیزی سے غیر آئینی تبدیلیاں لائی گئی ہیں ،حلقہ بندیاں تبدیل کر کے ا نتہا پسند ہندؤ وزیر اعلیٰ لانے کی راہ ہموار کی جارہی ہے،5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں صدرریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں بھارتی سفارتخانے سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10ڈاؤننگ اسٹریٹ تک ہزاروں کشمیریوں کے شاندار یکجہتی مارچ سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر یکجہتی مارچ کے شرکاء مودی قصائی، کشمیریوں کا قاتل مودی، انڈیا کشمیر ہمارا چھوڑ دو، گو مودی گو، لے کر رہیں گے آزادی ہے حق ہمارا آزادی، مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرو، اقوام متحدہ کشمیریوں کو اُن کا حق خودارادیت دلوائے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نا منظور، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروجیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے اور انہی نعروں پر مشتمل پلے کارڈز، بینرز اور پینافلیکس اُٹھائے ہوئے تھے۔ کشمیریوں کے اس یکجہتی مارچ کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں شریک شرکاء صرف آزادکشمیر کے جھنڈے اُٹھائے ہوئے تھے اس یکجہتی مارچ میں جہاں برطانیہ کے مختلف شہروں اور یورپ کے دیگر ممالک سے بڑی تعداد میں لوگ شرکت کے لئے لندن آئے ہوئے تھے وہاں اس یکجہتی مارچ میں خواتین کی بھی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ مسئلہ کشمیر اُس وقت پیدا ہوا جب برطانیہ اپنے دو سو سالہ اقتدار کے خاتمے پر برصغیر سے گیا۔ لہٰذا برطانیہ کی یہ دوہری ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کو اُن کا حق خود ارادیت دلوائے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ چیز ذہن نشین ہونی چاہیے کہ پاکستان اور بھارت تیسری دنیا کی دو جوہری طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ جنوبی ایشیاء پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں لہٰذا عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت یہ جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو زیر نہیں کر سکتااور دنیا بھر میں مقیم کشمیری مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں اور ہماری یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری و ساری رہے گی جب تک کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی نہیں حاصل کر لیتے۔ بیرسٹرسلطان محمود کا کہنا تھا کہ وہ ترکی اور امریکہ کا دورہ مکمل کرکے برطانیہ آئے ہیں اور انہوں نے ان ممالک کی قیادت کو باور کرایا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری نے انہیں یقین دھانی کرائی ہے کہ یہ مسئلہ ان کے ایجنڈے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی تمام کوششوں کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ شرکاء بھارت کے خلاف نعرے بھی لگاتے رہے۔

یورپ سے سے مزید