• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شدید زلزلے کے بعد ترکیہ میں مقیم برطانوی شہریوں کیلئے نئی ہدایات جاری

لندن( زاہد انور مرزا) ترکیہ میں شدید زلزلے کے بعد برطانوی دفتر خارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے نئی ہدایات جاری کر دیں ۔برطانیہ کے دفتر خارجہ نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ترکیہ کے کچھ حصوں میں جانے سے گریز کریں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق دفتر خارجہ نے 7.8 شدت کے طاقتور زلزلے کے بعد برطانیہ کے لوگوں کو ترکیہ کے کچھ حصوں کا سفر کرنے کے بارے میں وارننگ جاری کی ہے۔ جنوب مشرقی ترکیہ اور شمالی شام میں زلزلے کے بعد اب تک4300سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اب بھی سیکڑوں افراد ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ امدادی کارکن پورے خطے کے شہروں اور قصبوں میں ملبے کو تلاش کر رہے ہیں۔یہ زلزلہ قاہرہ تک محسوس کیا گیا، جس کا مرکز ترکی کے صوبائی دارالحکومت غازیانتپ کے شمال میں تھا۔ ترکی بڑی فالٹ لائنوں کے اوپر بیٹھا ہے اور اکثر زلزلوں سے لرزتا رہتا ہے امریکی زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ شدید سرد موسم اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں تاخیر اور بڑے پیمانے پر پھیلی تباہی کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہے کہ ترکیے اور شام میں 7 اعشاریہ 8 شدت کے تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 10 ہزار سے بھی بڑھنے کا اندیشہ ہے۔امریکی زلزلہ پیما مرکز کا ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہونے والی اموات کی تعداد سے متعلق اندازے پر کہنا ہے کہ 47 فیصد امکان ہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات ایک ہزار سے 10 ہزار تک ہوسکتی ہیں۔ زلزلہ پیما مرکز نے مزید کہا کہ 20 فیصد امکان ہے کہ اموات کی تعداد 10 ہزار سے ایک لاکھ تک جا سکتی ہے۔ واضح رہے ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی بڑے پیمانے تک جانے کا امکان ہے۔

یورپ سے سے مزید