• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کشمیر پر نہرو کے خطوط منظر عام پر لانے سے کترا رہا ہے، برطانوی اخبار

لندن(ایجنسیاں )بھارت جنگ بندی اور اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق 1947 کی دستاویزات کومنظر عام پر لانے سے کترا رہا ہے کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ ان "حساس" خطوط سے اس کے خارجہ تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی اخبار نے ایک رپورٹ میں سرکاری دستاویزات جنہیں بوچر پیپرز کے نام سے جانا جاتا ہے، کہاہے کہ ان دستاویزات میں سیاسی اور فوجی دلائل دئے گئے ہیں کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا مطالبہ کیوں کیا اور ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت کیوں دی۔ کئی دہائیوں سے کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع جموں و کشمیر کو خارجہ امور اور دفاع کے علاوہ ایک الگ آئین، ایک جھنڈا اور خود مختاری دی گئی تھی۔ ان اقدامات کو کشمیریوں نے مسلم اکثریتی ریاست میں اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے انتہائی اہم سمجھا تھا تاہم اگست2019میں، ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے متنازعہ علاقے کو مکمل طور پر بھارت میں ضم کرنے کی کوشش کے تحت اس کی آئینی خودمختاری کو باضابطہ طور پر منسوخ کر دیاتھا۔ اخبار مزید کہتا ہے کہ "اس فیصلے نے خطے پرمودی حکومت کی گرفت مضبوط کر دی اور کشمیریوں کے غم و غصے اور ناراضگی میں مزید اضافہ ہوا ۔

یورپ سے سے مزید