جب بھی کوئی شخص اپنے خوابوں کا گھر حاصل کرنے کی حیثیت کو چھوتا ہے تو اس کے ذہن میں یہ سوال ہوتا ہے کہ تعمیرشدہ گھر خریدا جائے یا خود تعمیر کروایا جائے۔ ہر چند کہ، خود اپنا گھر تعمیر کروانا ایک آئیڈیل صورتِ حال ہوتی ہے لیکن اس کے لیے پورے خاندان کو کئی مہینوں تک ایک مشکل دور سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایک طرف نئے گھر کا انتظار تو دوسری طرف تعمیر کا ہر مرحلہ ایک چیلنج ہوتا ہے۔
گھر کی تعمیر کے وقت بنیادیں ڈالنے اور دیواریں کھڑی کرنے کےبعد فرش ڈالنے کا اہم مرحلہ آتا ہے۔ سادہ سا سیمنٹ کا فرش بنانے کے بعد فیصلہ کرنا ہوتاہے کہ آپ نے اس کی خوبصورتی کے لیے کون سا انداز اختیار کرنا ہے۔ ٹائلز سے لے کر لکڑی اور پتھر سے لے کر کارک کے فرش تک تمام آپشن آپ کے پاس ہیں، لیکن کسی بھی ٹرینڈ کو اپنانے کے لیے آپ کو اپنے بجٹ کو بھی مد نظر رکھنا ہوتا ہے۔
کارک کا فرش
سو سال سے زائد عرصے سے کارک فلورنگ ہورہی ہے ، البتہ امریکا میں اسے 1890ء میں متعارف کروایا گیا۔ اس وقت سے، خاص طور پر 1900ء سے 1945ء کے درمیان، یہ تجارتی اور رہائشی عمارتوں کی فلورنگ کیلئے اوّلین انتخاب بنتا چلا گیا۔1927ء میں تو امریکا میں اس کی 2.9ملین اسکوائر فٹ فروخت ہوئی۔
اگر آپ بھی اپنے گھر کے لیے کارک کے فرش کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں تو پھر اس کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔ یہ نرم و گداز ہوتا ہے، لیکن اگر آپ اس پر زیادہ دیر کھڑے رہیں گے تو آپ کی ٹانگیں درد کرسکتی ہیں، تاہم اس پر گر گئے تو چوٹ نہیں لگے گی۔
اس پر چلنے سے کسی قسم کا شور نہیں ہوتا اور پُرسکون ماحول فراہم کرنے کے علاوہ اس کو نصب کرنا بھی آسان ہوتا ہے۔ اگر اس کا کوئی حصہ خراب ہوجائے تو اس کی مرمت بھی بآسانی ہو جاتی ہے۔ خامیوں کی بات کی جائے تو اس میں سوراخ ہوسکتے اور پالتو جانور پنجے مار کر اسے خراب کرسکتے ہیں۔ پانی یا نمی سے بھی یہ خراب ہو جاتا ہے۔
بانس کا فرش
کئی گھروں میں بانس کا فرش یعنی بیمبو فلورنگ نظر آتی ہے۔ اعلیٰ معیار کے بانس کا فرش دیرپا ہوتا ہے اور برسوں تک آپ کا بخوبی ساتھ نبھاتاہے۔ جب فرش خراب ہونے لگتا ہے تو اس کی سطح پر Sealer لگا کر اسے ہموار کردیا جاتا ہے۔ اس کے لیے کوئی خاص کلینزر ضروری نہیں ہوتا، یہ کسی بھی عام سرف اور پانی سے صاف ہو جاتا ہے۔
بانس کا فرش پانی کے خلا ف مزاحمت رکھتا ہے اور اس پر داغ بھی نہیں ٹھہرتے۔ یہ لکڑی کے مقابلے میں ایک سستا آپشن ہے اورآپ کے بجٹ میں بآسانی آجاتا ہے۔ تاہم کم معیار کا بانس استعمال کیا جائے گا تو اس پر بہت جلد نشانا ت اور ڈینٹ پڑجائیں گے اور یہ ٹوٹ بھی سکتا ہے۔
ٹائل کا فرش
ٹائلز کی کئی اقسام ہیں، جن کا استعمال بھی مختلف ہے۔ گھر کی تعمیر کے دوران عام طور پر کچن اور باتھ روم میں ٹائلز کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔ ٹائل کا فرش نا صرف بآسانی صاف ہو جاتا ہے بلکہ پانی کے معمولی رسائو سے بھی متاثر نہیں ہوتا۔ یہ فرش بہت پائیدار اور کئی سال تک قائم و دائم رہتا ہے، کم از کم دس سال تک آپ کو ان کے متبادل کی ضرورت نہیں پڑتی۔
فرش میں کوئی ایک آدھ ٹائل خراب ہوجائے یا ٹوٹ جائے تو اس کی جگہ دوسرا ٹائل لگایا جاسکتا ہے۔ ٹائلز کئی رنگوں اور سائز میں دستیاب ہوتے ہیں، اس لئے آپ اپنے ذوق کے مطابق فرش پر کوئی بھی پیٹرن بنوا سکتے ہیں۔ ٹائلز پر بھی داغ نہیں ٹھہرتے، انہیں کپڑے یا پونچھے سے صاف کیا جاسکتا ہے۔ ٹائل کے فرش کی خامی یہ ہے کہ یہ سردیوں میں بہت ٹھنڈا ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے اس پر دیر تک کھڑے رہنا ممکن نہیں ہوتا۔
لیمینیٹ کا فرش
لیمینیٹ (Laminate) لکڑی کے فرش کی ایک نئی شکل ہے، جوکہ اس کے مقابلے میں ارزاں بھی ہے، تاہم یہ کھوکھلا محسوس ہوتا ہے۔ یہ بہت زیادہ آرام دہ نہیں ہوتا لیکن صاف کرنے میں آسان ہے اور اسے ویکسنگ کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ اسے بنانابھی کافی آسان ہے، بالکل ایسے ہی جیسے پزل کو جوڑا جاتا ہے، اسی طرح ٹکڑوں کو جوڑ کر فرش بنایا جاتا ہے۔ کوشش کریں کہ جس کمرے میں لیمینیٹ کافرش ہو، وہاں پانی نہ گرے۔ لیمینیشن کی وجہ سے اس فرش پر اسکریچ، ڈینٹ اور داغ کم لگتے ہیں۔ اس کی خامی ہے کہ یہ پانی سے خراب ہوجاتا ہے۔ اگر لیمینیٹ کا فرش بہت زیادہ خراب ہوجائے تو پھر یہ نیا لگوانا پڑتا ہے۔
لکڑی کا فرش
لکڑی کا فرش (Hardwood Flooring) ایک مہنگا لیکن بہت اسٹائلش آپشن ہے، جو کہ دیرپا بھی ہے۔ اگر آپ اس کو داغ دھبوں سے بچا کر رکھیں تو یہ فرش عشروں آپ کے قدموں میں بچھا رہتا ہے۔ جب آپ کو گھر بیچنا ہوتو اس فرش کو اَپ گریڈ کردیں، اس طرح آ پ کے گھر کی قدر وقیمت اچھی خاصی بڑھ جائے گی۔
یہ صاف کرنے میں آسان ہوتا ہے اس لئے اسے بآسانی عمدہ حالت میں رکھا جاسکتاہے۔ یہ بہت سے اسٹائل میں دستیاب ہیں، جو کہ آپ کے گھر کوبہترین انداز فراہم کرتے ہیں۔ اس پر چلنے سے پیدا ہونے والی آوازوں کے باعث مکینوں کو پریشانی ہوسکتی ہے، تاہم قالین بچھا کر اس کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔ اس کو دیمک سے محفوظ رکھنا سب سے مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔