پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)سیزن آٹھ میں کھیلے گئے 8میچوں کے خاص خاص ریکارڈز کے مطابق مجموعی طور پر321.3 اوورز میں100 وکٹوں کے عوض 2 ہزار 642رنز بنائے جاچکے ہیں۔ تادم تحریر لاہورقلندرز نے ملتان سلطانز کوایک رنز، پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 2رنز، ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 39 گیندوں قبل 9 وکٹوں،اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو 10 گیندوں قبل 4 وکٹوں، ملتان سلطانز نے پشاورزلمی کو 56 رنز،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز ک6 رنز، ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائٹڈ 52 رنز اور کراچی کنگزنے لاہور قلندر کو67 رنز سے شکست دی۔
سب سے زیادہ مجموعی اسکورملتان سلطانز نے پشاورزلمی کے خلاف لیگ کے پانچویں میچ میں 3وکٹوں پر210رنزبنائے، 210 رنز کے ہدف کو پشاورزلمی کی ٹیم حاصل نہیں کرسکی اور18.5اوورز میں 154رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔سلطانز نے اس میچ میں 56 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ سب سے کم اسکور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کے خلاف لیگ کے تیسرے میچ میں بنایا اور وہ مقررہ اوورز میں 110 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی، ملتان سلطانز نے مقررہ ہدف13.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر111 رنز بناکر حاصل کرلیا ۔رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی جیت کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو67رنز سے شکست دیکر حاصل کی جبکہ وکٹوں کے اعتبار سب سے بڑی جیت بھی ملتان سلطانزنے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف39گیند قبل 9 وکٹ سے حاصل کی۔ اسی طرح گیندوں کے اعتبار سے ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو39 گیندوں قبل9وکٹ سے شکست دیکر کامیابی حاصل کی۔
کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کے خلاف 5وکٹوں کے نقصان پر 185رنز بنائے جس میں2 بائیز، 4لیگ بائیز،10وائڈ گیندوں اور3 نوبالز سمیت 19 اضافی رنز دئیے گئے جو ابتک اضافی رنز میں سب سے زیادہ ہیں۔ ملتان سلطانز کے محمد رضوان نے چار میچوں میں سب سے زیادہ219 رنز بنائے جس میں ان سب سے زیادہ انفرادی اسکور75 رنز ہے، ان کی اننگز میں 24 چوکے اور 3 چھکے بھی شامل ہیں جبکہ ملتان سلطانز کے ہی رائلی روسو نے تین میچوں میں189رنز بنائے ہیں۔ دو میچوں میں سب سے کم2رنز بنانے والے پشاور زلمی کے خرم شہزاد ہیں، لیگ میں اب تک ایک سنچری (117) مارٹن گپٹل نے بنائی ہے جبکہ16نصف سنچریاں بن چکی ہیں جن میں محمدرضوان نے 3 جبکہ رائلی روسواور شعیب ملک نے دودو مرتبہ یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
اسی طرح بابراعظم،فخرزمان،مارٹن گپٹل،کیڈمور،کولن منرو،سیم ایوب،ڈی اے ملر، حیدرعلی اور عماد وسیم شامل ہیں۔ لیگ میں14کھلاڑی صفر پر آئوٹ ہوچکے ہیں جس میں شرجیل خان نے3میچوں میں دو مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔ سینچری پارٹرشپ4 مرتبہ بنائی جاچکی ہیں جس میں پشاور زلمی کے بابراعظم اور کیڈمور کے درمیان 139،کراچی کنگز کے شعیب ملک اور عماد وسیم کے درمیان 131،ملتان سلطانز کے محمد رضوان اور رائلی روسوکے درمیان ناقابل شکست108رنز، ملتان سلطانز کے شان مسعوداور محمد رضوان کے درمیان 100 رنز شامل ہیں۔
بلند و بالا 96 چھکے او236چوکے لگائے جاچکے ہیں جس میں رائلی روسو7، کیڈمور6، کولن منرو 6، عماد وسیم6،فخر زمان5، مارٹن گپٹل5، عرفان خان5، ڈی ملر5، شعیب ملک5، محمدحارث 4 ،صائم ایوب 3، پولارڈ 3، حیدرعلی 3،محمدرضوان3، پاول2،اعظم خان2، مرزا بیگ2،سکندررضا2، ہی ون ڈر ڈوسن2، ونس 2 اور ویڈ کے 2 چھکوں سمیت دیگر کے ایک ایک چھکے شامل ہیں۔ سب سے زیادہ 24چوکے محمد رضوان نے لگائے ہیں جبکہ رائلی روسو نے23 اور شعیب ملک نے 14 چوکے لگائے ہیں۔
سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولراحسان اللہ ہیں جنہوں نے چار میچوں میں 92رنز کے عوض12وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 4اوورز میں 12رنز دیکر 5وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک اننگز میں سب سے اچھی بولنگ کرنے والے بولر بھی احسان اللہ ہی ہیں۔بہترین کارکردگی کی بنیاد پرپلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ فخر زمان، کیڈمور، احسان اللہ، کولن منرو، رائلی روسو، مارٹن گپٹل، عباس آفریدی اور عماوسیم حاصل کرچکے ہیں۔ وکٹ کے پیچھے ابتک 20کھلاڑی آئوٹ ہوچکے ہیں۔
محمد رضوان، وہ واحد وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے چار میچوں میں 6کھلاڑیوں کو کیچ آئوٹ کیا ہے۔ محمد رضوان نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے کیچ کیا ہے۔ فیلڈنگ کے اعتبار سے 42 کیچ لئے جاچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ5کیچ عرفان خان نے پکڑے ہیں۔ پولارڈ نے 4 کیچ کئے ہیں جبکہ عمران طاہر، ملر اور اسامہ میر نے تین تین کیچ کئے ہیں۔