اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللّٰہ نے وارننگ دی ہے کہ عمران خان کو آئندہ آنے والی تاریخوں پر عدالتوں میں پیش ہونا پڑیگا ورنہ انہیں عدالتوں میں پیش کردیا جائیگا، پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرنا تھا تو اس طرح جانا مناسب نہیں تھا، مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے عمران خان کی جانب سے زمان پارک میںنیب کا نوٹس وصول نہ کرنے پر اپنے ردعمل میں کہاکہ عمران خان ابھی تک سمجھ رہا ہے باقیات بچا لیں گی جبکہ باقیات کو اپنی پڑ گئی ہے وہ عمران خان کو نہیں بچا سکتیں، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پولیس عمران خان کو پکڑنےآتی ہے تو عورتوں، بچوں کو ڈھال بنا لیتا ہے، تم نے کوئی جرم نہیں کیا تو عدالت میں پیش ہو، دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کا فیصلہ قانونی طور پر غلط ہے، ہم فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ گزشتہ روز پولیس ٹیم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور گئی تو پی ٹی آئی نے بڑا ڈرامہ کیا، پہلے وہ دیوار پھلانگ کر ہمسائے کے گھر چلے گئے اور کہا گیا کہ وہ گھر پر نہیں ہیں، تلاشی لے لی جائے، اسکے کچھ دیر بعد انہوں نے وہاں آکر لمبی چوڑی تقریر بھی جھاڑ دی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر پولیس نے انہیں گرفتار کرنا تھا تو پھر اس طرح سے جانا کوئی مناسب حکمت عملی نہیں تھی، پولیس اس مقصد سے گئی تھی کہ انہیں عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے، اگر وہ خود چاہتے تو عدالتی حکم کے مطابق گرفتاری دے سکتے تھے یا یہ کہہ سکتے تھے کہ میں مقرہ تاریخ پر عدالت میں پیش ہوجاؤں گا،پولیس کے جانے کا مقصد عدالتی حکم کی موثر تعمیل تھا، انہوں نے آگے سے اپنی روایت کے مطابق نئے نئے ڈرامے شروع کر دیئے جو رات تک جاری رہے،جس دن عمران خان کو گرفتار کرنا اور عدالت میں پیش کرنا ہوا، اور یہ چیز اب زیادہ دور نہیں ہے، اس دن انہیں پیش کردیا جائے گا تاکہ وہ اپنے کئے کا سامنا کریں۔عمران خان کیخلاف کچھ چیزیں بہت واضح ہیں جیسا کہ انہوں نے ایک پراپرٹی ٹائیکون کے ضبط پیسے واپس کرکے 50 ارب روپے کا قومی خزانے کو ٹیکا لگایا اور اسکے بدلے میں 5 ارب روپے کی زمین لے لی،جب یہ دوسروں کیخلاف کرپشن کا جعلی ماتم کر رہا تھا اس وقت کی فرنٹ پرسن فرح گوگی اربوں روپے باہر منتقل کر رہی تھی، اتنا دو نمبر آدمی جھوٹی تقریر کرتا ہے، آج انہوں نے ان الزامات کا جواب نہیں دیا، انہیں جھٹلایا نہیں ہے، توشہ کی جعلی رسیدیں بنائیں اور کہتا ہے کہ میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ان تمام باتوں کا عمران خان کو عدالتوں میں جواب دینا پڑے گا، ہمیں انہیں گرفتار کرنے کا کوئی شوق نہیں ہے تاہم انہیں عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، عدالت میں آئے اور الزامات کا جواب دے، عدالت اسے بری کردے، ہم تسلیم کریں گے اور اگر عدالت سزا دیتی ہے تو پھر یہ سزا بھگتے۔ ادھر تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں دہشت گردی دوبارہ واپس آگئی ہے لیکن وفاقی حکومت کو فکر نہیں وہ 24گھنٹے عمران خان کی گرفتاری کے پیچھے ہیں، عمران خان کی تقریر پر پابندی کو چیلنج کر دیا ہے، جلد پٹیشن سامنے لے آئینگے۔زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کہ اتنی چھوٹی سوچ کے لوگ اتنی بڑی کرسیوں پر بیٹھ کیسے گئے ہیں، ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کا فیصلہ قانونی طور پر غلط ہے، ہم نے ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔