پاکستان سپر لیگ آٹھ میں تادم تحریر کھیلے گئے 21 میچوں کے خاص خاص ریکارڈز کے مطابق مجموعی طور پر876.4 اوورز میں280 وکٹوں کے عوض 7 ہزار 122رنز بنائے جاچکے ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کے خلاف بارھویں میچ میں پاورپلے کے دوران دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 80 رنز بنائے جو ابتدائی 6 اوورز میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔ پاورپلے کے دوران سب سے کم اسکور 3 وکٹوں پر23 رنز ہے جو گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کے خلاف چھٹے میچ کی پہلی اننگز میں بنایا تھا۔ ابتک مجموعی طور پر ایک ہزار889 ڈاٹ گیندیں کھیلی جاچکی ہیں۔
گلیڈی ایٹرز نے396،کنگز نے 370، قلندرز نے 317، زلمی نے 298، یونائیٹڈ نے 265 اور سلطانز نے 243 ایسی گیندیں کھیلی ہیں جس پر کوئی رن نہیں بنا۔ لاہور قلندرز12پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ 10، ملتان سلطانز 8 ، پشاورزلمی 6، کراچی کنگز4اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 2 پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب دوسرے ، تیسرے، چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہے۔ سب سے زیادہ مجموعی اسکور لاہور قلندرز نے پشاورزلمی کے خلاف لیگ کے پندرھویں میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر241 رنز بنائے، 242 رنز کے ہدف کو پشاور زلمی کی ٹیم حاصل نہیں کرسکی اور وہ9وکٹوں کے نقصان پر201 رنز بناسکی۔
رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی جیت قلندرز نے لاہورقلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 110 رنزسے شکست دیکر حاصل کی جبکہ وکٹوں کے اعتبارسب سے بڑی جیت ملتان سلطانزنے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف39گیند قبل 9وکٹ سے حاصل کی۔ اسی طرح گیندوں کے اعتبار سے ملتان سلطانز نے ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو39 گیندوں قبل9 وکٹ سے شکست دیکر کامیابی حاصل کی۔کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کے خلاف 5وکٹوں کے نقصان پر 185رنز بنائے جس میں2 بائیز، 4لیگ بائیز،10وائڈ گیندوں اور3 نوبالز سمیت 19اضافی رنز دئیے گئے جو ابتک اضافی رنز میں سب سے زیادہ ہیں۔
ملتان سلطانز کے محمد رضوان نے7 میچوں میں سب سے زیادہ388 رنز بنائے جس میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور110رنز ناٹ آئوٹ ہے، ان کی بیٹنگ میں 39 چوکے اور8چھکے بھی شامل ہیں جبکہ کراچی کنگز کے عماد وسیم نے8 میچوں میں329 رنز بنائے ہیں۔ تین میچوں میں سب سے کم31رنز بنانے والے پشاورزلمی کے راجا پکسا ہیں۔ لیگ میں ابتک دو سینچریاں بنائی جاچکی ہیں جن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ایم جے گپٹل کے 117رنز اور ملتان سلطانز کے کپتان محمدرضوان کے 110رنز ناٹ آؤٹ شامل ہیں۔
لیگ میں38نصف سینچریاں بنائی جاچکی ہیں جن میں محمدرضوان، عماد وسیم اورٹام کیڈمورکی تین تین جبکہ اعظم خان، فخر زمان، رائلی روسو، کولن منرو، شعیب ملک، بابراعظم اور صائم ایوب نے دودو مرتبہ یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ اسی طرح سمڈ ویڈ، عبداللہ شفیق، سکندررضا، وینس، شان مسعود، پاول، بلنگز، افتخار احمد، ملر، حیدرعلی، رحمان اللہ گربار، طیب طاہر، محمد نواز، نجیب اللہ زدران اور حسیب اللہ خان کی ایک ایک نصف سینچریاں ہیں۔
لیگ میں 34 کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوچکے ہیں جس میں یونائیٹڈ کے ابرار احمد، گلیڈی ایٹرز کے زمان خان، عبدل بنگلزئی، لاہورقلندرز کے حارث رئوف، کراچی کنگز کے شرجیل خان اورپشاور زلمی کے محمد حارث نے دو دو مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔ سینچری پارٹر شپ 9مرتبہ بنائی جاچکی ہیں ،ابتک بلند و بالا 267چھکوں میں سب سے زیادہ اعظم خان، فخرزمان اور کولن منرو نے17، 17چھکے لگائے ہیں جبکہ عماد وسیم، کیڈمور اور ونس نے باالترتیب 15، 14 اور 10چھکے لگائے ہیں۔
لیگ میں لگائے جانے والے595چوکوں میں سے سب سے زیادہ 39 چوکے محمد رضوان نے لگائے ہیں جبکہ عماد وسیم32، رائلی روسو28، اعظم خان 27،بابر اعظم 19 اور مرزا بیگ نے18چوکے لگائے ہیں۔ سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولراحسان اللہ ہیں جنہوں نے 7 میچوں میں 27.4اوورز پھینک کر164رنز کے عوض16وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک اننگز میں سب سے اچھی بولنگ کرنے والے بولر بھی احسان اللہ اور شاہین شاہ آفریدی ہی ہیں۔
بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ فخرزمان اور اعظم خان دو دو مرتبہ حاص کرچکے ہیں، وکٹ کے پیچھے اب تک 33 کھلاڑی آئوٹ ہوچکے ہیں۔ محمدرضوان، وہ واحد وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے 7 میچوں میں 8 کھلاڑیوں کو کیچ آؤٹ کیا ہے۔ رضوان نے دو مرتبہ ایک اننگز میں سب سے زیادہ 3 کھلاڑیوں کو وکٹوں کے پیچھے کیچ کیا ہے۔ فیلڈنگ کے اعتبار سے 93 کیچ لئے جاچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ7کیچ کیرون پولارڈ نے پکڑے ہیں۔ وین ڈرڈوسن، عرفان خان اور شاداب خان نے 5، 5 کھلاڑیوں کو کیچ آؤٹ کیا ہے۔