انگلینڈ ویمن کرکٹ ٹیم کی بیٹر ٹیمی بیمونٹ نے کہا ہے کہ میری نظر میں یکساں معاوضوں سے زیادہ اہم یکساں مواقع ہیں، خواتین کرکٹرز کو مرد کرکٹرز کے برابر سہولیات، مواقع اور میچز دیں۔
ٹیمی بیمونٹ نے جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پہلے صرف ندا ڈار اور بسمہ تھیں، اب فاطمہ، عائشہ اور منیبہ ہیں، ان کو دیکھ کر سات آٹھ سال کی بچیوں کو شوق ہوگا کہ وہ بھی ان جیسا بنیں۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کرکٹ کے فروغ کے لیے لیگز کا انعقاد بہت ضروری ہے، جن ملکوں نے خواتین لیگز شروع کیں ان کے نئے پلیئرز نے اچھا پرفارم کیا۔
ٹیمی بیمونٹ نے کہا کہ لیگز کھیل کر پلیئرز کو پریشر کا اندازہ ہوجاتا ہے، خوشی کی بات ہے کہ پاکستان بھی خواتین کی لیگ شروع کر رہا ہے۔
انگلینڈ کی خاتون کرکٹر نے کہا کہ اس طرح کی لیگز سے نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آتا ہے، لیگ کرکٹ سے خواتین کو کرکٹ میں کیریئر بنانے کا بھی موقع ملے گا۔
ٹیمی بیمونٹ نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار کرکٹ کھیلنے کا تجربہ کافی اچھا رہا، نوجوان کرکٹرز کو مشورہ ہے کہ وہ غلطی کرنے سے نہ گھبرائیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان کرکٹرز نئی چیزوں کی کوشش کریں گی تو ہی اس پر عبور حاصل کر پائیں گی، یہ خوف نکال دیں کہ نیا شاٹ کوشش کرنے پر آوٹ ہوجائیں گی، ایک دو بار آؤٹ ہوں گی لیکن اس کے بعد وہی شاٹ کمال کا کھیلیں گی۔