• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صنعتی اور گھریلو سرگرمیوں سے بڑی مقدار میں فضلہ پیدا ہوتا ہے۔ ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کے لیے فضلے کو استعمال کرنا تحقیق کا مرکزی نقطۂ نگاہ ہے جبکہ تعمیراتی مواد میں بھی فضلہ تیزی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ حالیہ دہائیوں میں عالمی سطح پر پیدا ہونے والے فضلہ کی مقدار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2050ء تک عالمی سطح پر 3.4 ارب میٹرک ٹن بلدیاتی ٹھوس فضلہ پیدا ہوگا، جو 2022ء کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ ہے۔

کئی عوامل فضلہ کی پیداوار میں حصہ ڈالتے ہیں، بشمول آبادی میں اضافہ، معاشی نمو، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ اور صارفین کی جانب سے خریداری۔ فضلہ کی پیداوار سے وابستہ اہم ماحولیاتی مسائل، جیسے آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی، دنیا بھر کی حکومتوں کے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔ فضلہ کی مقدار کو کم کرنے کے لیے تحقیق، ضوابط اور اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔ پچھلی چند دہائیوں میں مثبت پیش رفت کے باوجود بھی سالانہ صرف 20 فیصد کچرے کو ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ ٹھوس فضلہ کی بڑی مقدار لینڈ فلز سائٹ میں چلی جاتی ہے یا اسے جلا کر ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔

ای ویسٹ

ای ویسٹ کی تعریف ایسے آلات کے کسی بھی قسم کے فضلے کے طور پر کی جاتی ہے جس میں بجلی کے ذرائع جیسے بیٹریاں یا کیبلز شامل ہوں۔ روزمرہ اشیا جیسے ریفریجریٹرز، اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور ٹیلی ویژن کو جب ٹھکانے لگایا جاتا ہے تو ان کی ای ویسٹ کے طور پر درجہ بندی کی جاتی ہے۔ 

ان آلات سے حاصل ہونے والے مواد کا فضلہ خاص طور پر پریشانی کا باعث ہے، کیونکہ ان میں نقصان دہ کیمیکلز، بھاری دھاتیں، اور متعدد زہریلے مادے شامل ہوتے ہیں جو لینڈ فل سائٹس کے قریب رہنے والی کمیونٹیز کے لیے ماحولیاتی نقصان اور صحت کے خطرات کا سبب بن سکتے ہیں۔ مزید برآں، ای ویسٹ کو لینڈ فل سائٹس پر بھیجنے کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ان آلات میں موجود قیمتی وسائل ضائع ہو جاتے ہیں۔

بہت سے ممالک میں ایسے ضابطوں اور پالیسیوں کا فقدان ہے جو ای ویسٹ کچرے کو کنٹرول کرتی ہیں اور وہ الیکٹرانکس کے شعبے کے لیے بڑے چیلنجز پیش کر رہی ہیں۔ ای ویسٹ ایک تیزی سے بڑھتا ہوا ٹھوس فضلہ ہے جو الیکٹرانکس کی صنعت کے تیزی سے ماحولیاتی دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ 2019ء میں، عالمی ای ویسٹ 250کروز جہازوں (تقریباً 48.6 ملین ٹن) کے وزن کے برابر تھا۔ صرف امریکا میں، اس سال تقریباً 6.92 ملین ٹن ای ویسٹ پیدا ہوا جبکہ مارچ 2022ء تک وہاں 9ملین ٹن پیدا ہوا۔ 

اگر صارفین کی عادات اور صنعت کے طریقے تبدیل نہیں ہوتے، تو پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2050ء تک صرف 120 ملین ٹن ای ویسٹ پیدا ہوگا، جو بین الاقوامی سطح پر متفقہ خالص صفر (گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو ہر ممکن حد تک صفر کے قریب کم کرنا) کے اہداف میں نمایاں طور پر رکاوٹ ہے۔ حالیہ دہائیوں میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے، جیسے کہ الیکٹریکل فضلہ اور الیکٹرانک آلات کی ری سائیکلنگ سے متعلق یورپی یونین کی ہدایات۔

تعمیرات میں ای ویسٹ کا استعمال 

حالیہ برسوں میں، سرکلر اکانومی کے تصور پر کافی بات چیت ہوئی ہے اور یہ کہ ای ویسٹ سمیت فضلے کے مسائل کو حل کرنے میں یہ کس طرح مدد کرسکتی ہے۔ پیداوار کا سرکلر ماڈل موجودہ لینئر ماڈل سے مختلف ہے جس میں یہ اہم مواد کی ریکوری، ری سائیکلنگ اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کے لیے دوبارہ استعمال پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ایسا کرنے سے، کمپنیاں قیمتی وسائل کو ریکور، اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم اور فضلہ کو ختم کر سکتی ہیں۔

ای ویسٹ کا ایک ممکنہ استعمال جو لینڈ فل سائٹس پر بھیجے جانے والے مواد کی بڑھتی ہوئی مقدار کو کم کر سکتا ہے، اسے کنکریٹ کے لیے مجموعی طور پر استعمال کرنا ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا تعمیراتی مواد ہے۔

سیمنٹ کی پیداوار عالمی کاربن اخراج کا تقریباً 7فیصد بنتی ہے، جو اسے ماحولیاتی تبدیلیوں کو جنم دینے والی گرین ہاؤس گیسوں کا تیسرا سب سے بڑا انفرادی ذریعہ بناتی ہے۔ سیمنٹ میں کچھ یا تمام روایتی مجموعوں کو فضلہ مواد میں تبدیل کرنے سے عالمی تعمیراتی صنعت کے ماحولیاتی اثرات میں نمایاں بہتری آئے گی۔

ای ویسٹ بطور کنکریٹ ایگریگیٹ 

AIP کانفرنس پروسیڈنگز جریدے میں آن لائن شائع ہونے والی 2019ء کی ایک تحقیق نے غیر مؤثر ای ویسٹ کے کامیاب استعمال کا بتایا ہے، جس میں غیر نقصان دہ، متروک، خراب اور ضائع شدہ الیکٹرانک اور برقی فضلہ مواد شامل ہیں، جو کہ کنکریٹ کے مرکب کے لیے موٹے مجموعوں کے طور پر استعمال کیے گئے۔ M20گریڈ کنکریٹ میں شامل ای ویسٹ کے مجموعوں کے مختلف تناسب کو محققین نے جانچا (25فیصد تک)۔ مختلف سائز کے ای ویسٹ کے ذرات کے حتمی مرکب کی میکینکل خصوصیات پر اثرات (compressive and flexural strength) معلوم کرنے کے لیے جانچ کی گئی۔

مصنفین نے دو مختلف ذرات کے سائز کے 15فیصد ای ویسٹ کے مجموعوں کا استعمال کرتے ہوئے compressive strength میں 20.35 فیصد بہتری دیکھی جبکہ دو مختلف پارٹیکل سائز کے ساتھ 15فیصد ای ویسٹ کو شامل کرنے والے کنکریٹ بیم کی flexural strength میں 15.69فیصد اضافہ ہوا۔ اس میں ای ویسٹ کی مجموعی مقدار کی زیادہ سے زیادہ مقدار پائی گئی۔ 

ان نتائج نے ظاہر کیا کہ غیر فعال ای ویسٹ کے ساتھ روایتی کنکریٹ کے مواد میں کچھ تبدیلی تعمیراتی صنعت کے لیے ایک قابل عمل اور مؤثر حل ہے۔ یہ جدید حل الیکٹرانکس اور تعمیراتی، دونوں صنعتوں کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس کلیدی استعمال کے لیے ای ویسٹ کو اہمیت دینا سیمنٹ کی پیداوار کے کاربن فوٹ پرنٹ اور ای ویسٹ کو کم کرتا ہے، جو الیکٹرانکس کی صنعت میں ایک اہم مسئلہ ہے۔

تعمیرات سے مزید