• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی ذرائع ابلاغ میں زمان پارک کی سرگرمیوں کی بازگشت

راچڈیل (نمائندہ جنگ) برطانوی ذرائع ابلاغ نے گزشتہ روز عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ہونیوالے دنگا فساد ‘ لڑائی جھگڑے ‘ اور اندھا دھند آنسوگیس کے استعمال کے علاوہ لاہور پولیس کی طرف سے ان کے گھر پر دھاوا بولنے اور لوگوں کو گرفتار کرنے کی خبروں کو بریکنگ نیوز کے طور پر پیش کیا ہے ‘ برطانوی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ پولیس نے عمران خان کے گھر پر دھاوا بول دیا اور سابق کرکٹ اسٹار اور پاکستانی حکومت کے درمیان تلخ تنازعہ مزید گہرا ہونے پر افراتفری میں آنسو گیس اور گولیوں سے فائر کرنے کے دوران 61 کو گرفتار کر لیا۔ایک سینئر افسر نے دعویٰ کیا کہ پولیس اس رہائش گاہ میں داخل ہوئی جب ایک شخص نے فائرنگ شروع کر دی یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عمران خان کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہونا تھا ۔حکام نے بتایا کہ پولیس نے لاہور، پاکستان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر پر دھاوا بول دیا اور عمارت کی چھت سے کسی کی فائرنگ کے بعد ہنگامہ خیز آنسو گیس کی شیلنگ کے دوران 61افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ سینئر افسرنے کہا کہ پولیس خان کی تحریک انصاف پارٹی اور ان کے حامیوں کی جانب سے تعمیر کردہ تجاوزات اور ناکہ بندیوں کو ہٹانے کے لیے جائیداد پر منتقل ہوئی حامیوں نے پتھراؤ اور پٹرول بم پھینک کر پولیس کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی۔پولیس افسرنے کہا کہ پولیس کو عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر سے ماسک، پیٹرول سے بھری بوتلیں، لوہے کی سلاخیں اور ڈنڈے ملے ہیں جو گزشتہ ہفتے پولیس پر حملوں میں استعمال ہوئے تھے برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس نے آنسو گیس کے گولے چلا کر عمران خان کے حامیوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی اور قریبی زمان پارک کے علاقے میں کئی گھروں تک ان کا پیچھا کیا۔پنجاب کے پولیس سربراہ نے کہا ہے کہ پولیس نفری عمران خان کے گھر کے باہر امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے موجود رہے گی اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کو معطل کر دیا تھا تاکہ وہ مبینہ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے عدالت میں حاضر ہو سکیں۔ عمران خان نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں الزام عائد کیا ہے کہ ان کے لاہور گھر کے محاصرے کا مقصد انکی گرفتاری ہے ۔
یورپ سے سے مزید