عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی پر پیدا ہونےوالی صورتحال کے معاملے پر پولیس اور عدالت پر مسلح جتھوں کے متشدد حملوں کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جےآئی ٹی کافیصلہ اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں کیاگیا۔
اس سلسلے میں ہائی پاورڈ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی سمری تیار کرلی گئی ہے۔
وزارت داخلہ جے آئی ٹی کی تشکیل کی سمری آج وزیراعظم کو بھجوائے گی۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں وزارت داخلہ، پولیس کے سینئر افسر، جے آئی ٹی میں حساس اداروں کے افسران بھی شامل ہوں گے۔
جے آئی ٹی جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں پولیس پر تشدد کی تحقیقات کر کے سات دِن میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول بم حملوں سے متعلق حقائق جمع کیےجائیں گے، کالعدم تنظیموں کےتربیت یافتہ عسکریت پسندوں سےمتعلق حقائق جمع کیےجائیں گے۔
جوڈیشل کمپلیکس کا گیٹ توڑنے کے تمام شواہد جمع کیے جائیں گے، پتھراﺅ، موٹرسائیکل اور گاڑیاں جلانے کے تمام شواہدجمع کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق املاک کی توڑ پھوڑ، آگ لگانا، کار سرکار میں مداخلت اور تشدد کے پہلوﺅں کا احاطہ کیاجائے گا۔
پولیس پر آنسوگیس شیل کس نے چلائے، کس نے مہیا کیے، اس کا بھی تعین کیاجائے گا۔
جےآئی ٹی ریاستی اداروں کےخلاف عوام کو اکسانے کے ذمہ داروں کا تعین کرے گی، جےآئی ٹی عوام کو تشدد پر بھڑکانے کے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔
ذرائع کے مطابق جےآئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں حکومت مزید قانونی کارروائی کا فیصلہ کرے گی۔