سکھر( بیورو رپورٹ ) شہر کے مختلف علاقوں میں انتظامیہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں تقدس رمضان کو بحال رکھنے میں ناکام ہے۔ پرانا سکھر کے مختلف علاقوں میں اسپتالوں کے نزدیک متعدد کھانے پینے کے ہوٹل صبح ہی سے کھل جاتے ہیں اور پردے لگاے ان ہوٹلوں میں لوگ کھانا کھانے ، چائے اور مشروبات پینے میں مصروف رہتے ہیں، ان تمام ہوٹلوں میں دن کے وقت بہت زیادہ رش دیکھا جارہا ہے جبکہ تھانہ سی سیکشن پولیس کے گشت پر معمول اہلکار وں سمیت پولیس اہلکار بھی رمضان المبارک میں ان کھلے ہوئے ہوٹلوں سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں ،بعض ہوٹل مالکان نے قریبی اسپتال کا فائدہ اٹھا کر ہوٹل کھولنے کا اجازت نامہ حاصل کیا ہے۔ بعض ہوٹل مالکان ایسے ہیں جن کے قریب میں انتہائی چھوٹے اسپتال ہیں جن میں مریضوں کی تعداد بھی خاطر خواہ نہیں ہوتی ، ان کے باہر کھلے ہوئے ہوٹل دن بھر اسپتال کی آڑ میں بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں اوریہ ہوٹل مالکان پولیس کی ملی بھگت سے اسپتال کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کیلئے بھی کھانے پینے کی اشیاء فراہم کررہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تھانہ سی سیکشن پولیس کھلے ہوئے ہوٹل مالکان سے باقاعدہ روزانہ کی بنیاد پر کھانے پینے کی اشیاء اور مبینہ رشوت طور پر رشوت بھی وصول کرتی ہے جس کے باعث دن بھر اسپتالوں کے نزدیک ہوٹل مالکان کھلے عام ہوٹل چلانے میں مصروف ہیں اور اسپتالوں کی آڑ میں بڑی تعداد میں ان ہوٹلوں میں مختلف علاقوں سے لوگ دن بھر کھانہ کھانے، چائے اور مشروبات پینے آتے ہیں،ہوٹل مالکان نے کھانے پینے کی اشیاء کے نرخ بھی عام دنوں کے مقابلے میں چالیس سے پچاس فیصد زائد رکھے ہوئے ہیں ۔ پرانا سکھر سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں بس اسٹاپ اور اسپتالوں کی آڑ میں ہوٹل کھولنے کا اجازت نامہ لے کر کھلے عام رمضان المبارک کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے جبکہ انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے سکھر کے کسی بھی علاقے میں ایسے ہوٹل مالکان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔