وزیرِ اعظم شہباز شریف پی ٹی آئی سے آج مذاکرات شروع کرنے پر آمادہ ہو گئے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور انہیں عدالتی کارروائی کے بارے میں بتایا۔
حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف آج مذاکرات شروع کرنے پر آمادہ ہو گئے ہیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے بعد وفاقی وزیرِقانون اعظم نذیر تارڑ اور پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر کے درمیان بھی رابطہ ہوا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی ٹیم میں مذاکرات آج شام 6 بجے سینیٹ سیکریٹریٹ میں ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام تحفظات کے باعث مذاکراتی ٹیم میں شامل نہیں ہو گی۔
اس سے قبل پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات آج ہی ہوں گے۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مقرر کردہ 3 رکنی کمیٹی ہی کرے گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، فواد چوہدری، علی ظفر اور مجھ پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے، حکومت سنجیدہ ہے تو مذاکرات کے لیے آج بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے آج شام 4 بجے بیٹھنے کو تیار ہیں، حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہے تونام پیش کرے، چیئرمین سینٹ کو خط کا جواب لکھ دیا ہے۔
اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ مذاکرات آئین کے مطابق کیے جائیں گے، آج مذاکرات شروع ہوئے تو ہم ویلکم کریں گے۔
وہاں موجود عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت الیکشن میں نہیں جائے گی، یہ تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ایک ساتھ انتخابات کی درخواست اور الیکشن فنڈز جاری کرنے کے حکم سے متعلق سماعت ملتوی کر دی۔
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا کہ کوئی ٹائم لائن نہیں دے رہے، آج کا آرڈر جاری کریں گے، ہم نہ کوئی ہدایت جاری کر رہے ہیں، نہ کوئی ٹائم لائن، عدالت مناسب حکم نامہ جاری کرے گی، براہِ مہربانی آئین کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھیں۔