نگران وزیر داخلہ پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 2200 افراد کی فہرست دی گئی ہے، انہیں بتایا ہے کہ ہمیں یہ افراد مطلوب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حسان نیازی، زبیر نیازی، مراد سعید، اعظم سواتی، حماد اظہر بھی مطلوب افراد میں شامل ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عامر میر نے کہا کہ 807 افراد پر سنگین نوعیت کے کیسز بن رہے ہیں، کچھ کے کیسز فوجی عدالتوں اور کچھ کے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلیں گے۔
عامر میر کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں سرچ آپریشن کے حوالے سے ڈیڈلاک ہے، سرچ آپریشن کے حوالے سے کوئی اتفاق نہیں ہو پایا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اصرار ہے کہ زیادہ پولیس اہلکار سرچ آپریشن کے لیے نہ آئیں، وہ چاہتے ہیں صرف چار پولیس اہلکار سرچ آپریشن کےلیے آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی جیو فینسنگ کی گئی، زمان پارک کی لوکیشن سامنے آئی، عمران خان نے کہا کہ جن کی فہرستیں دی گئی ہیں وہ یہاں نہیں ہیں۔
عامر میر نے کہا کہ ایم پی او کے تحت اس لیے گرفتاریاں ہوئی ہیں کہ یہ لوگ ایسے واقعات دوبارہ کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے ملٹری تنصیبات پر حملوں کی 8 دن تک مذمت نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی کور کمیٹی میں اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری شامل ہیں۔