سابق وزیراعظم نواز شریف کے نام پر نامعلوم افراد نے چوتھی گاڑی بھی رجسٹر کروالی۔ سٹی آف لندن پولیس سازش کرنے والوں تک پہنچنے کےلیے تحقیقات میں مصروف ہے۔
اس سلسلے میں نواز شریف لندن آفس سے جاری بیان میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گاڑیاں قائد مسلم لیگ (ن) کے نام پر رجسٹر کروانے کا مقصد جرائم کر کے تعلق نواز شریف سے جوڑنا ہوسکتا ہے۔
ن لیگی رہنما خرم بٹ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے نام پر رجسٹر گاڑیوں کو دہشت گردی، دھوکا دہی اور مجرمانہ کارروائیوں کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
نواز شریف لندن آفس کے خرم بٹ نے پولیس کو چوتھی گاڑی رجسٹر ہونے سے بھی آگاہ کردیا۔
معاملہ اس وقت سامنے آیا تھا جب نواز شریف کے نام رجسٹر گاڑی کی تفصیل ڈی وی ایل اے نے ایون فیلڈ بھیجی تھی۔
مارچ 2023 میں نواز شریف آفس نے ڈی وی ایل اے کو فراڈ سے آگاہ کیا، اپریل 2023 میں ایک اور گاڑی نواز شریف کے نام پر رجسٹر کی گئی۔
نواز شریف کے نام پر تیسری گاڑی کا اس وقت پتہ چلا جب ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی کا جرمانہ وصول ہوا۔
خرم بٹ کا کہنا تھا کہ چند شرپسند عناصر نواز شریف کا نام اپنے مجرمانہ مقاصد کےلیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دوسروں کے نام پر گاڑی رجسٹر کروانے والے جلد پکڑے جائیں گے۔