• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہڈیوں کا شوربہ (یخنی) اتنی ہی صحت بخش ہے جتنی تصور کی جاتی ہے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہڈیوں اور اس کے ریشوں سے بنا سوپ دل کو قوت بخشنے کے ساتھ ساتھ کئی امراض کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے لیکن کیا واقعی یہ اتنا صحت بخش ہے جس کا تصور کیا جاتا ہے۔

امریکی ماہر غذائیت لورا لیگوس نے حالیہ دنوں میں وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد میں کیٹو اور پیلیو ڈائیٹ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ہڈیوں اور اس کے ریشوں سے بنا سوپ یا یخنی اتنی صحت بخش نہیں ہوتی جتنی تصور کی جاتی ہے۔

لورا لیگوس کا کہنا ہے کہ تاحال اس حوالے سے کوئی مصدقہ تحقیق سامنے نہیں آئی ہے اس لئے یہ کہنا کہ کسی بھی مخصوص ڈائٹ پلان کو فالو کرتے ہوئے صرف یخنی پر ہی مکمل انحصار کرلیا جائے۔

ماہر غذائیت کے مطابق ہڈیوں اور اس کے ریشوں اور سبزیوں کو پانی میں اُبال کر تیار کی جانے والی یخنی آپ کو غذائیت تو دے سکتی ہے لیکن اس پر انحصار کرتے ہوئے اپنی ڈائیٹ کسی اور اجزاء کو شامل نہ کرنا نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یخنی سے آپ کو ہڈیوں کا گودہ، کولاجِن، امائنو ایسڈز اور معدنیات جیسے کیلشیئم اور میگنیشیم حاصل ہوتے ہیں۔

مذکورہ غذائی اجزاء آنتوں، جلد، بالوں اور ناخنوں کے لئے بے حد مفید ہیں، اس کے علاوہ یہ پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد اگر ہڈیوں سے تیار کردہ سوپ یا یخنی کا استعمال کریں تو پروٹین کی وافر مقدار کے باعث انہیں بھوک محسوس نہیں ہوگی اور اس طرح وہ اپنا وزن کم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے تاہم وہ دیگر ضروری اجزاء سے محروم رہ جائیں گے۔

اس لئے ڈائیٹ پلان کو متوازن بناتے ہوئے روز مرہ کی غذا میں صرف ہڈیوں سے تیار کردہ سوپ یا یخنی پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری اجزاء کا استعمال بھی کیا جائے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ بچوں اور حاملہ خواتین کو ہڈیوں سے تیار کردہ سوپ یا یخنی روزانہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

صحت سے مزید