جامعہ کراچی کی کینٹین میں دو طالب علموں میں جھگڑا ہوگیا، ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔
طالب علم کی گرفتاری کے خلاف طلبا نے احتجاج کیا، جسے جامعہ انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا۔
گرفتار طالب علم کے بھائی محبت خان کا کہنا تھا کہ میرے بھائی احتشام سے عدیل اور اس کے دوستوں کا کینٹین میں جھگڑا ہوا تھا۔
محبت خان نے بتایا کہ کچھ ہی دیر میں سادہ لباس افراد آئے اور میرے بھائی کو اٹھا کر لے گئے۔
محبت خان کا الزام ہے کہ اس کے بھائی کو سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) بشیر بروہی کے قریبی رشتے دار نے اٹھوایا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عدیل کی مدعیت میں احتشام و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں اقدام قتل، ہنگامہ آرائی اور دیگر دفعات عائد کی گئی ہیں۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی بشیر بروہی نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدیل میرا بھتیجا ہے، کینٹین میں کچھ لڑکوں نے بدتمیزی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عدیل نے سمجھانے کی کوشش کی تو اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ واقعے سے پولیس کو آگاہ کیا، پولیس نے ذمہ داروں کو گرفتار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی کے چھاپے کی بات غلط ہے، سی ٹی ڈی کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے۔