سعودی عرب میں قائم کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی سے وابستہ ڈاکٹر ماریو لینزا اور ان کے ساتھیوں نے دنیا کی پہلی دوجہتی (ٹوڈائمینشنل) مائیکروچِپ بنائی ہے۔ یہ چپ کم توانائی پر بلند معیار کا کام کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس باریک چپ کی ڈیزائننگ اور تیاری دونوں ہی بڑے چیلنج تھے ۔2004 میں گریفائٹ کی باریک ترین تہہ، گرافین کی دریافت کی وجہ سے ہی اس چپ کی تیاری ممکن ہوئی ہے۔
اسے قابلِ عمل بنانا بھی ایک چیلنج تھا۔ لیکن اب ماہرین نے اسے ممکن کر دکھایا ہے۔ ماریو لینزا کے مطابق وہ روایتی سلیکون پرمبنی ’’کمپلیمنٹری میٹل آکسائیڈ سیمی کنڈکٹر‘ ‘(سی ایم او ایس) سرکٹ کو پہلے ایک بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد ششہ جہتی (ہیگزاگونل) بورون نائٹریٹ سے ٹوڈی مٹیرئیل تیار کیا جو تانبے کے انتہائی باریک ورق پر کاڑھا گیا تھا، پھر اسے احتیاط سے سی ایم او ایس سرکٹ پر ڈالا گیا، الیکٹروڈ بنائے گئے اور فوٹولیتھوگرافی سے سرکٹ بنایا گیا۔ یوں ایسے خانے (سیل) بنے جو ایک ٹرانسسٹر اور ایک میمرسٹر پر مشتمل تھے۔
دوجہتی بورون نائٹریٹ تہہ کی موٹائی صرف 18 ایٹم یا 6 نینومیٹر کے برابر تھی۔ ان سے کرنٹ گزارا گیا جو کنٹرول میں تھا، پھر ٹوڈی چپ کو طویل عرصے تک پرکھا گیا تو اس نے بہترین کارکردگی دکھائی۔