کراچی(اعظم علی/نمائندہ خصوصی)کمشنر کراچی تازہ دودھ سمیت اشیا خورد و نوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں۔کس سے فریاد کریں کس سے منصفی چاہیں؟ کے مصداق غریب شہری ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر ہیں، کراچی میں شہری انتظامیہ اور صوبائی حکومت کی رٹ کو ایک بار پھر چیلنج کرتے ہوئےدودھ فروشوں کی من مانی جاری ہے، کراچی میں تازہ دودھ کی قیمت میں ایک بار پھر ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے غیرقانونی اور ناجائز طور پر اضافہ کرکے غریب شہریوں پر مہنگائی کا مزید بوجھ ڈالتے ہوئے لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا ہے،شہر میں تازہ دودھ 230 روپے فی لیٹر فروخت ہونے لگا جبکہ شہری انتظامیہ اس من مانی پر خاموش تماشائی ہے۔ دودھ فروشوں نے ایک لیٹر تازہ دودھ کی قیمت اچانک 20 روپے بڑھا دی جس کے بعد دودھ کی قیمت 230 روپے فی لیٹر ہوگئی۔دودھ فروشوں کے مطابق دودھ باڑے سے مہنگا کیا گیا ہے اور ایک لیٹر دودھ 230 روپے میں بیچا جارہا ہے۔دودھ فروشوں نے حکومت سندھ کے احکامات ماننے سے انکار کردیا۔خریداروں کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت بڑھانا غیرقانونی ہے لہٰذا انتظامیہ فوری ایکشن لے۔شہریوں نے بتایا کہ کمشنر کراچی کی پرائز کنٹرول کا نظام مکمل ناکام ہوگیا ہے جس کی وجہ سے دودھ فروش من مانی قیمت پر دودھ بیچ رہے ہیں ۔