• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کھلاڑیوں کو اعتماد دے کر ہی ٹیم سے اچھے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں

پاکستان کرکٹ کئی ہفتوں سے تنازعات کی زد میں ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ پاکستانی کرکٹرز ابھی تک آف دی فیلڈ بورڈ کی سیاست سے دور ہیں۔ بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم اس وقت سری لنکا میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے موجود ہےاسی سال پاکستان کوون ڈے کے دو بڑے ٹورنامنٹ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کھیلنا ہیں اس لئے اگلے چار پانچ ماہ پاکستان کرکٹ کے لئے بہت اہم ہیں۔

پاکستانی ٹیم نے آخری مرتبہ گزشتہ سال جولائی میں سری لنکا کا دورہ کیا تھا جہاں کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر رہی تھی۔ دونوں ٹیسٹ میچ گال میں کھیلے گئے تھے۔ پاکستان نے پہلا ٹیسٹ چار وکٹوں سے جیتا تھا۔ سری لنکا نے دوسرے ٹیسٹ میں 246رنز سے کامیابی حاصل کرکے سیریز برابر کردی تھی۔ یہ پاکستانی ٹیم کی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ25-2023 کی پہلی سیریز ہے۔پاکستان ٹیم کو سری لنکا کی سیریز سے ایک سال تک اوپر تلے بڑے ایونٹ کھیلنا ہوں گے۔

ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے بعدآئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی فائنلسٹ ٹیمیں انگلینڈ اور پاکستان آئندہ سال مئی میں انگلینڈ میں مدمقابل ہوں گی جہاں ان دونوں کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے علاوہ ہالینڈ اور آئرلینڈ میں بھی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کا یہ دورہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کا حصہ ہوگا جو آئندہ سال ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں کھیلا جائے گا۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی میچوں کی یہ سیریز 22 سے 30 مئی تک کھیلی جائے گی جس کے بعد دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ کے لیے روانہ ہوجائیں گی۔

پہلا میچ 22 مئی کو ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا میچ ایجبسٹن برمنگھم میں 25 مئی کو ہوگا۔ تیسرا میچ کارڈف میں 28مئی کو کھیلا جائے گا جبکہ لندن کا اوول گراؤنڈ 30مئی کو چوتھے میچ کی میزبانی کرے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ سال میلبرن میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ ایک اوور باقی رہتا تھا۔ اس عالمی ایونٹ سے قبل پاکستان نے انگلینڈ کی سات ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز میں میزبانی کی تھی۔ کراچی اور لاہور میں کھیلی گئی وہ سیریز انگلینڈ نے4 - 3 سے جیتی تھی۔

انگلینڈ اسوقت ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان پانچ پوائنٹس پیچھے چوتھے نمبر پر ہے۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل ہالینڈ میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور آئرلینڈ میں دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیلے گی دونوں سیریز کے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔پاکستان کی مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم بھی آئندہ سال مئی میں انگلینڈ کا دورہ کرے گی۔ اس دورے میں وہ تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔ ون ڈے میچز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہونگے۔پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم دورے کا آغاز 11 مئی کو ایجبسٹن برمنگھم میں پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے کرے گی۔ 

اگلے دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل 17 مئی کونارتھمپٹن اور 19 مئی کو ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلے جائیں گے۔ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل 23 مئی کو ڈربی میں کھیلا جائے گا۔ 26 مئی کو دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل ٹاؤنٹن میں ہوگا جبکہ 29مئی کو چیمسفرڈ تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل کی میزبانی کرے گا۔آئی سی سی کی ویمنز ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں انگلینڈ کا نمبر دوسرا ہے جبکہ پاکستان کی رینکنگ ساتویں ہے۔ پاکستان اسوقت آئی سی سی خواتین چیمپئن شپ 25-2022 میں دس پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ انگلینڈ کی پوزیشن چھ پوائنٹس کے ساتھ اس وقت ساتویں نمبر ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم نے ابھی تک ایک سیریز کم کھیلی ہے اور وہ چیمپئن شپ میں اپنی تیسری سیریز بارہ سے اٹھارہ جولائی تک آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے والی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم سے شائقین کو امیدیں وابستہ ہیں خاص طور پر ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں پاکستانی اپنی ٹیم کو اوپر دیکھنا چاہتا ہے۔ورلڈ کپ بھارت میں ہورہا ہے اس لئے شائقین چاہتے ہیں کہ بھارت میں پاکستانی ٹیم چیمپین بن کر آئے۔ بابر اعظم کی ٹیم یہ صلاحیت ضرور رکھتی کہ وہ ٹرافی اٹھائے لیکن اس کے لئے پی سی بی حکام کو ٹیم کے معاملات کو نارمل رکھنا ہوگا۔ ٹیم انتظامیہ میں اگر اکھاڑ پچھاڑ کرنا ہے تو اس میں دیر نہ کی جائے۔کھلاڑیوں کو اعتماد دے کر ہی ٹیم سے اچھے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید