انڈونیشیا میں ایک کتے کی شادی پر 13 ہزار ڈالرز کی خطیر رقم خرچ کرنے والے خاندان پر عوام نے شدید تنقید کی ہے۔
انڈونیشین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، شادی کی یہ تقریب جکارتہ شہر کے ایک شاپنگ مال میں ہوئی، کتے کو شادی کے لیے روایتی لباس پہنایا گیا تھا۔
یہ غیر ضروری تقریب ایک ایسے ملک میں کی گئی ہے جہاں امیر و غریب کا فرق بڑھتا جارہا ہے اور مالی مسائل کا شکار عوام غربت کی لکیر سے نیچے جارہے ہیں۔
اس لیے جیسے ہی اس تقریب کے بارے میں خبر میڈیا پر آئی تو سوشل میڈیا پر اس تقریب کے بارے میں ایک بحث چھڑ گئی۔
انڈونیشیا کی موجودہ معاشی صورتحال کے پیشِ نظر سوشل میڈیا صارفین نے ایک پالتو جانور کی شادی کے لیے اتنی بڑی رقم کے استعمال پر سوالات اُٹھا دیے۔
اس کے علاوہ، پالتو جانوروں کی شادی کے لباس کے لیے روایتی جاوا تہذیب کے لباس کے استعمال پر بھی بہت سے لوگوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ثقافت کی توہین ہے‘۔
دوسری جانب، کتے کے مالک ویلنٹائن چاہندرا کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے یہ شادی کی تقریب انڈونیشین تہذیب کو فروغ دینے کے مقصد سے منعقد کی تھی۔